اکتوبر کے اختتام سے قبل عرب خطے میں جزوی سورج گرہن دیکھا جائے گا۔
منگل 25 اکتوبرکو ہونے والا یہ سورج گرہن مراکش، موریطانیہ اور کوموروس جزائر سمیت عرب ممالک میں دیکھا جا سکے گا۔
العریبیہ اردو میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ڈائریکٹر بین الاقوامی فلکیات مرکز انجینئر محمد شوکت اودے کا کہنا ہے کہ یہ سورج گرہن یورپ، شمال مشرقی افریقہ، مغربی اور وسطی ایشیا کے بیشتر حصوں میں دیکھا جا سکتا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ سورج گرہن ہمیشہ مغربی علاقوں سے شروع ہوکر بتدریج مشرق کی طرف بڑھتا ہے، دنیا کے لیے یہ شمال مغربی یورپ سے آئس لینڈ کے قریب صبح 8 بج کر 58 منٹ جی ایم ٹی پرشروع ہوگا۔ آہستہ آہستہ شمالی افریقہ اور پھرمغربی ایشیا کی طرف بڑھنے والا جزوی سورج گرہن صبح 11 بجے اپنے عروج پرپہنچے گا اور دوپہر ایک بج کر 2 منٹ پربحیرہ عرب کے وسط میں ختم ہوجائے گا۔
عرب ممالک کے لیے سورج گرہن کا سب سے زیادہ فیصد شمالی عراق، پھرلیونٹ اورجزیرہ نما عرب کے شمالی حصے میں، پھرمصراورجزیرہ نما عرب کے جنوبی حصے میں اورسب سے کم لیبیا اور تیونس میں ہوگا۔
بین الاقوامی مرکز فلکیات نے گرہن کے وقت براہ راست سورج کی جانب دیکھنے سے منع کرتے ہوئے سختی سے انتباہ کیا ہے کہ ایسا کرنے سے آنکھوں کو نقصان پہنچ سکتا ہےجومستقل اندھے پن تک کا باعث بن سکتا ہے۔
بین الاقوامی مرکز فلکیات ابوظہبی میں واقع فلکیاتی سیل آبزرویٹری سے گرہن کی براہ راست نشریات نشرکرے گا جنہیں سوشل میڈیا پرمختلف چینلز پرفالو کیا جا سکتا ہے۔
گرہن کو ننگی آنکھ سے دیکھنے کا محفوظ طریقہ یہ ہے کہ خصوصی چشمے کا استعمال کیا جائے، اس مقصد کیلئے ماہرین ویلڈ نگ آئرن نمبر 12 یا 14 میں سے کسی ایک نمبرکا فلٹر تجویز کرتے ہیں۔