پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے خلاف سپريم جوڈيشل کونسل میں ریفرنس دائرکردیا۔
ریفرنس میں کہا گیاکہ تحريک انصاف کے 123 ارکان قومی اسمبلی نے استعفے ديے جو اليکشن کميشن کو بھجوائے گئے لیکن چيف اليکشن کمشنر نے اقدامات نہیں لیے، چيف اليکشن کمشنر نے حلف کی پاسداری نہیں کی ، ان کا رويہ جانبدارانہ ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی آڈیولیک کو بھی ریفرنس کا حصہ بنایا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کے باہرمیڈیا سے گفتگو میں سينيٹراعجازچوہدرى نے کہاکہ حکومت تبدیلی کے وقت ہارس ٹریڈنگ کی منڈی اور بیرونی مداخلت شامل تھی لیکن کوئی گرفت نہیں کی گئی ،پی ٹی آئی ارکین قومی اسمبلی کے استعفوں پر اقدامات نہیں کے اور اسپیکرراجہ پرویز اشرف کے فوری قبول کرلیے گئے۔
تحریک انصاف کے رہنماوں نے سندھ ہاؤس اسلام آباد واقعے کا بھی ذکرکرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر کو عہدے سے ہٹائے کا مطالبہ کیا ہے۔