مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث عناصر ہوں یا مفرور و اشتہاری ملزم، کوئی جعلی اہلکار ہو یا سڑک پر دوڑتی بلیک لسٹڈ کار، سندھ پولیس نے جدید ٹیکنالوجی کا سہارا لیتے ہوئے خصوصیات سے لیس، آن لائن ڈیٹا بیس ”تلاش ایپ“ کاافتتاح کردیا۔
یہ جدید ایپ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث عناصر کی تلاش کے لیے استعمال ہوگی۔
سینٹرل پولیس آفس میں تلاش ایپ ڈیوائس کی افتتاحی تقریب منعقد کی گئی، جس میں انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ غلام نبی میمن نے جدید ایپ ڈیوائس کی خصوصیات بتائیں۔
غلام نبی میمن نے بتایا کہ ڈیوائس میں مفرور و اشتہاری عناصر کا ریکارڈ، مقدمات میں مطلوب ملزم، بلیک لسٹڈ کاریں، ہوٹلوں میں قیام کرنے والے مشتبہ افراد، عدالتوں میں زیرِ سماعت کیس کی تفصیل کا ریکارڈ محفوظ ہوگا۔
ڈیوائس کی مدد سے جعلی پولیس اہلکار کی شناخت، سرچ آپریشن کے دوران مشتبہ افراد کا ریکارڈ بھی صرف ایک بٹن کی دوری پر ہوگا۔
آئی جی سندھ نے افتتاحی تقریب میں مزید کہا کہ سندھ کے بائیس ٹول پلازہ پر اسمارٹ سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کے لیے وزیراعلیٰ کو پروپوزل دیا ہے، کیمروں کو تنصیب کے بعد تلاش ایپ سے منسلک کیا جائے گا۔
آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ شہر میں اسٹریٹ کرائم کے پیچھے دو گروہ ہیں، ایک منظم گروہ، دوسرا منشیات کےعادی۔
تقریب میں ڈی آئی جی انفارمیشن ٹیکنالوجی پرویز چانڈیو اور ڈاریکٹر آئی ٹی نے تلاش ایپ ڈیوائس کی سیکیورٹی خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ زیرِ استعمال ڈیوائس کی لوکیشن اور استعمال کرنے والے پولیس اہلکار کا ریکارڈ کنٹرول روم میں مانیٹر ہوگا۔ ضلعی افسر ماتحت افسران کے زیرِ استعمال ڈیوائس کی لوکیشن چیک کرسکے گا۔
تقریب میں آئی جی سندھ نے ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز کو شیلڈ اور تلاش ایپ ڈیوائس بھی تقسیم کی۔