امریکا نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم پر اعتماد کا اظہار کردیا۔
امریکا نے صدر بائیڈن کے متنازع بیان کے اثرات زائل کرنے کی کوششیں شروع کردیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کےنائب ترجمان ویڈنٹ پٹیل نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنے ایٹمی اثاثوں کو محفوظ رکھنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے اور امریکا پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کی سیکیورٹی سے مطمئن ہے، پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔
ویڈنٹ پٹیل نے کہا کہ خوشحال اورمحفوظ پاکستان امریکی مفادات کے لئے اہم ہے، امریکا کواعتماد ہے پاکستان ایٹمی ہتھیاروں کی حفاظت کرسکتا ہے، ہم پاکستان کےساتھ طویل المدتی تعاون کی قدر کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکی صدر نے پاکستان کو خطرناک قرار دے دیا
امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان نےمزید کہا کہ پاکستان عالمی برادری کے ساتھ اپنے معاہدے پورے کررہا ہے۔
اس سے قبل 13 اکتوبر کو ایک تقریب میں خطاب کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن نے پاکستان کو خطرناک ترین ممالک میں سے ایک قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام بے قاعدہ ہے، خدشہ ہے کہ اسے کوئی بھی استعمال کرسکتا ہے۔
ملک کے جوہری پروگرام اورخطے میں سیاسی صورتحال حالت پر تبصرہ کرتے ہوئے جوبائیڈن نے کہاتھا کہ جوہری ہتھیاروں سے لیس پاکستان“دنیا کی خطرناک ترین قوموں میں سے ایک ہوسکتا ہے“۔
چین کے ساتھ اپنے تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہاتھا کہ سابق امریکی صدر براک اوباما نے انہیں شی جن پنگ کے ساتھ بات چیت کرنے کا کام سونپا تھا۔
جو بائیڈن کا شی جن پنگ کے بارے میں کہنا تھا کہ یہ ایک ایسا شخص ہے جو سمجھتا ہے کہ وہ کیا چاہتا ہے لیکن اس کے پاس مسائل کی ایک بہت بڑی صف ہے۔
امریکی صدر کے اس بیان کے بعد پاکستان نے اس پرشدید ردعمل دیا تھا، امریکی سفیر کی دفتر خارجہ طلبی اور وزیراعظم شہباز شریف، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر اعظم نواز شریف نے بھی اس معاملے پر اپنا ردعمل دیا تھا۔