فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) اجلاس کے لئے پاکستانی وفد فرانسیسی دارالحکومت پیرس پہنچ گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر مملکت برائے خارجی امور حنا ربانی کھر کی سربراہی میں پاکستانی وفد فیٹف اجلاس کے لئے پرس پہنچ گیا ہے جہاں پاکستان کے معاملات پر جمعہ کے روز بات ہوگی۔
جون میں ہونے والے فیٹف کے گزشتہ اجلاس میں پاکستان کو اکتوبر تک گرے لسٹ میں بر قرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
فیٹف نے پاکستان کے اقدامات سے مطمئن ہوکر اس کے جائزے کے لئے اپنی ٹیم بھیجی تھی جہاں کورونا کی صورتحال کو بھی مانیٹر کیا گیا۔
فیٹف کے صدر ڈاکٹر مارکس کا پچھلے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ فیٹف پاکستان کے تمام اقدامات سے مطمنئن ہے، پاکستان نے ایک پُرامن اور قابل بھروسہ ملک ہونے کا ثبوت دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ٹیرر فنانسنگ انویسٹیگیشن اور پراسیکیوشن میں بہتری آئی، منی لانڈرنگ کی تحقیقات میں بھی پیشرفت دیکھی گئی ہے جب کہ دہشتگردوں کی لسٹ میں شامل افراد کے خلاف کارروائی بھی کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ 28 فروری 2008 کو پاکستان کو فیٹف کی گرے لسٹ میں شامل کیا گیا تھا اور اہداف حاصل کرنے کے لئے پاکستان کو ایشیا پیسیفک گروپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
اس کے علاوہ جون 2010 میں مثبت پیش رفت پر پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاکس فورس نگرانی کی فہرست سے نکال دیا گیا تھا تاہم 16 فروری 2012 میں پاکستان کو دوبارہ گرے لسٹ میں شامل کردیا گیا تھا۔