الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی 8 اور پنجاب اسمبلی کی 3 نشستوں پر ضمنی انتخابات میں ووٹنگ ٹرن آؤٹ کی تفصیلات جاری کردیں۔ جن سے آئندہ انتخابات کے حوالے سے کسی حد تک پیش گوئی کی ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ ملتان این اے 157 میں فیصد رہا جبکہ کراچی این اے 239 میں ٹرن آؤٹ سب سے کم رہا۔
ملتان میں رجسٹرڈ ووٹرز میں سے 44.22 فیصد نے ووٹ ڈالے۔ اس نشست پر پیپلز پارٹی کے علی موسیٰ گیلانی نے پی ٹی آئی کی مہربانو قریشی کو شکست دی ہے۔
اس کے مقابلے میں کراچی این اے 239 جہاں ٹرن آؤٹ سب سے کم یعنی 14.88 فیصد رہا وہاں عمران خان نے ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار کو شکست دی۔
کراچی کے دوسرے حلقے این اے 237 میں ٹرن آؤٹ 20 فیصد رہا اور یہاں سے پیپلز پارٹی کے عبدالحکیم بلوچ فتح یاب ٹھہرے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے کونسی چھ نشستیں چھوڑنی ہیں اورکب
الیکشن کمیشن نے بتایا کہ این اے 118 ننکانہ صاحب میں 44.01 فیصد، این اے 108 فیصل آباد میں 36.49 فیصد ٹرن آؤٹ رہا۔ ان دونوں حلقوں میں عمران خان کا ن لیگ کے امیدواروں سے کڑا مقابلہ ہوا۔
خیبرپختون خوا میں ہونے والے ضمنی انتخاب سے متعلق بتایا کہ این اے 22 مردان میں ووٹنگ ٹرن آؤٹ 32.94 فیصد رہا۔ یہاں سے پی ڈی ایم کے مولانا قاسم عمران خان کے مقابلے پر تھے۔
قومی اسمبلی کے جن حلقوں میں ووٹرز باہر نکلے وہاں یا تو پی ٹی آئی کو شکست ہوئی یا مخالف امیدواروں کے مقابلے میں ان کی سبقت 10 سے 15 ہزار ووٹوں تک تھی۔ ملتان میں علی موسیٰ گیلانی 25 ہزار ووٹوں کی سبقت سے جیتے۔
یہ بھی پڑھیں: ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ ن کی بدترین شکست کی ذمہ داری کس پر
صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر صورتحال البتہ مختلف تھی۔
پی پی 208 خانیوال میں ٹرن آؤٹ 53.32 فیصد رہا۔ یہاں سے پی ٹی آئی کے فیصل نیازی کامیاب رہے۔
پی پی 241 بہاولنگر میں 48.83 فیصد ٹرن آؤٹ ریکارڈ ہوا اور پی ٹی آئی کے ملک مظفر اعوان جیتے۔
پی پی 139 شیخوپورہ میں 41.86 فیصد ٹرن آؤٹ رہا اور یہاں سے ن لیگ کے حاجی افتخار احمد بھنگو الیکشن میں کامیاب ٹھہرے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے ضمنی انتخابات میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی11 میں سے 8 نشستوں پرکامیابی حاصل کی تھی۔