بھارتی ریاست حیدرآباد میں مذہبی انتہا پسندوں نے تاریخی قطب شاہی مسجد کے احاطے میں بُت رکھ دیے۔
سوشل میڈیا پرسامنے آنے والی فوٹیجزمیں انتہا پرست ہندو گروپ رکاوٹیں توڑ کرتاریخی قطب شاہی مسجد کے احاطے میں داخل ہوئے اور بت رکھنے کے علاوہ مذہبی رسومات بھی ادا کیں۔
بھارت کی اپسالا یونیورسٹی میں پیس اینڈ کونفلکٹ ریسرچ کے پروفیسراشوک سوائن نے اس واقعے کو شمالی بھارت کے قصبے ایودھیا میں تاریخی بابری مسجد کے انہدام سے جوڑا۔
اشوک سوائن نے اپنی ٹویٹ میں لکھا،”بابری کی تاریخ جنوبی بھارت، حیدرآباد میں دہرائی جا رہی ہے۔ ہندو دائیں بازو کے ہجوم نے قطب شاہی مسجد کے علاقے میں زبردستی داخل ہو کر مورتی نصب کردی“۔
اس اقدام پر قطب شاہی مسجد کی انتظامی کمیٹی نے فوری طور پر پولیس اور وقف بورڈ کے عہدیداروں کو اطلاع کی تاہم سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آنے کے باوجود دونوں محکموں کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
17ویں صدی میں تعمیر کی جانے والی حیدرآباد دکن کی قطب شاہی مسجد انتہائی تاریخی اہمیت کی حامل ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بت رکھنے کے اس واقعے میں مردوں کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں خواتین بھی شامل ہیِں۔