کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 237 میں ضمنی انتخاب کے دوران غازی گوٹھ میں 2 گروپوں میں تصادم کے باعث پی ٹی آئی رہنما زخمی ہوگئے۔
کراچی ملیرغازی گوٹھ پولنگ اسٹیشن پر سیاسی جماعتوں کے کارکنان کے درمیان تصادم کے نتیجے میں پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی بلال غفار زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کر دیا۔
پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی نے واقع کے بعد ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کردی۔
بلال غفار کا کہنا ہے کہ میں پولنگ اسٹیشن کے اندر گیا، تو پریذائیڈنگ افسر نے بدتمیزی کرکے باہر نکال دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ باہر پیپلز پارٹی کے سلیم بلوچ ملے، تو میں نے ان کو سلام کیا اور مصافحے کے لیے ہاتھ آگے بڑھایا، سلیم بلوچ نے سلام کا جواب دینے کے بجائے میرے سر پر گن کا بٹ مار دیا۔
دوسری جانب پیپلزپارٹی کے کارکن نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ مجھے دھاندلی کی اطلاع ملی، تو میں پولنگ اسٹیشن پہنچا وہاں تحریک انصاف کے گنڈے اور ایم پی اے پہلے سے موجود تھے جب ان سے پولنگ کے عمل میں دخل اندازی کے حوالے سے پوچھا تو انہوں نے ہم پر حملہ کردیا اور تشدد کا نشانہ بنایا۔
واقعے کے بعد پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی وکلا کے ہمراہ ایف آئی آر کرانے ملیر سٹی اسٹیشن پہنچ گئے جبکہ جھگڑے کے بعد تحریک انصاف اور پاکستان پیپلزپارٹی کے عہدیداران کے مذمتی بیانات بھی سامنے آگئے۔
آج نیوز سے گفتگو میں علی زیدی نے کہا کہ سلیم بلوچ نے بلال غفار پر ہاتھ اٹھایا پیپلز پارٹی غنڈا گردی پر اتر آئی جبکہ بلال غفار نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ انھیں 10سے 15 افراد نے تشدد کا نشانہ بنایا۔