چیف الیکشن کمشنرنے ضمنی انتخابات سے متعلق کہا کہ قانون کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائے گی،عوام بلا خوف ووٹ ڈالنے پولنگ اسٹیشن پرآئیں، کوئی سرکاری ملازم دھاندلی میں ملوث پایا گیا تو فوری ایکشن لے کر گرفتار کیا جائے۔
ملک میں قومی کی 8، پنجاب اسمبلی کی 3 نشستوں پرضمنی انتخاب کے لئے پولنگ کا عمل جاری ہے، شام 5 بجے تک بغیرکسی وقفے جاری رہے گی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق 11حلقوں میں 44 لاکھ 86 ہزارووٹرز رجسٹرڈ ہیں، جن میں سے 24 لاکھ 60 ہزارمرد اور 20 لاکھ 28 ہزارخواتین ووٹرزشامل ہیں۔
ضمنی انتخابات کے لئے11حلقوں میں2937 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے ہیں، جس میں سے 11حلقوں میں747 پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس قرار دیا ہے جبکہ 11حلقوں میں مجموعی طورپر100 امیدوارحصہ لے رہے ہیں۔
ضمنی انتخابات کے موقع پرسیکیورٹی کے لئے پولیس، رینجرز،پاک آرمی کے اہلکارتعینات کیے گئے ہیں جبکہ شکایات کیلئے وفاقی اور صوبائی سطح پرکنٹرول رومز قائم کیے ہیں۔
اس کے علاوہ الیکشن کمیشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنرخود انتخابی عمل کی نگرانی کررہے ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر نے بیان دیا کہ عوام بلاخوف ووٹ ڈالنے پولنگ اسٹیشن پرآئیں اور قانون کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پولنگ میں ہنگامہ آرائی اور مداخلت کرنے والوں کو فوری گرفتار کیا جائے، اگر کوئی سرکاری ملازم دھاندلی میں ملوث پایا گیا تو فوری ایکشن لے کر گرفتار کیا جائے اور کیس الیکشن کمیشن ریفر کیا جائے تاکہ فوری انضباطی کارروائی کی جائے۔
چیف الیکشن کمشنر کی صوبائی الیکشن کمشنروں کو سخت احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ بلا امتیاز کاروائی کی جائے اور کسی قسم کی نرمی نہ کی جائے پولنگ کو یقینی پر امن بنایا جائے۔