Aaj Logo

شائع 15 اکتوبر 2022 09:36pm

’موت ”تکنیکی مسئلہ“ ہے، اُلٹایا جاسکتا ہے‘

ایک سائنس دان نے دعویٰ کیا ہے کہ انسان جلد ہی ہمیشہ کے لیے زندہ رہنے کے قابل ہو سکتا ہے کیونکہ عمر کا بڑھنا ”ایک تکنیکی مسئلہ“ ہے جسے ”شاید اُلٹایا جا سکتا ہے“۔

اگرچہ یہ امکان بہت دور لگتا ہے، لیکن ڈاکٹر ہوزے کوردیرو کا خیال ہے کہ اگر آپ 2030 تک زندگی پانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو شاید اس کے بعد کبھی نہیں مر پائیں گے اس وقت تک ٹیکنالوجی بہت ترقی یافتہ ہوچکی ہوگی۔

فیوچر ایکسپرٹ نے دبئی فیوچر فورم میں اپنے پُرامید وژن پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ”امکان ہے لوگ جلد ہی ہمیشہ کے لئے زندہ رہنے کے قابل ہو جائیں گے۔“

”ہم موت کا حل تلاش کرنے کے بہت قریب ہیں۔ عمر بڑھنا ایک تکنیکی مسئلہ ہے جسے ہم سمجھتے ہیں اور شاید اس کو تبدیل کر سکتے ہیں۔“

سائنس دان کہتے ہیں کہ ایک بار جب ”زندگی کی شرح عمر کی شرح بڑھ جائے گی تو انسان ناقابل تسخیر ہو جائیں گے۔“

اگرچہ جدید دور میں بڑی طبی چھلانگوں اور خطرناک عادات کے بارے میں بہتر علم کے ساتھ لمبی عمر کے امکانات میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے، لیکن کوردیرو کے خیال میں طویل زندگی گزارنے کا اگلا مرحلہ انجینئرنگ کے ساتھ جنگ ہے۔

سائنس دان اب ایک تقریباً لافانی جیلی فش کا مطالعہ کر رہے ہیں، جسے ”ٹیوریٹوپسس ڈوہرنی“ کے نام سے جانا جاتا ہے، جو جسمانی طور پر نقصان یا بھوک کا شکار ہونے کے 36 گھنٹے بعد ایک نئے جسم میں دوبارہ ابھر سکتی ہے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا، ”ہم اس بات کا مطالعہ کر رہے ہیں کہ کچھ جانداروں کی عمر کبھی بڑھتی کیوں نہیں؟ اب جب کہ ہم اس تقریباً لافانی جیلی فش کا مطالعہ کرنے کے قابل ہو گئے ہیں، ہم بہت تیزی سے چیزیں دریافت کر رہے ہوں گے۔“

انہوں نے مزید کہا کہ ”ہم کبھی اڑنے کے قابل نہیں تھے لیکن اب ہم چاند پر جانے کے قابل بھی ہو گئے ہیں۔“

اگرچہ ڈاکٹر کو امید ہے کہ سائنسی طور پر ترقی کی جا سکتی ہے، لیکن انہوں نے تسلیم کیا کہ اس علم سے نمٹنے کے لیے بہت زیادہ ذہنی ایڈجسٹمنٹ کی ضرورت پڑ سکتی ہے جس سے ہم ہمیشہ زندہ رہ سکتے ہیں۔

کوردیرو نے کہا، “ایسے ذہنی مسائل ہیں جن کو حل کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ہم اس حقیقت کے عادی ہو چکے ہیں کہ ہم سب مر جائیں گے۔

”لیکن اب اس طرح سوچنے کی ضرورت نہیں ہے۔“

Read Comments