وفاقی وزیر شیری رحمان نے کہا ہے کہ سیلاب و بارشیں ملک کا سب سے بڑا ڈیزاسٹر ہیں، سندھ میں تمام فصلیں متاثر ہوئی ہیں جس میں ساڑھے تین لاکھ کسان (فارمرز) متاثر ہوئے ہیں۔
اسلام آباد میں معاون خصوصی فیصل کریم کنڈی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کلامیٹ چینج کی شکار ہے، موجودہ حکومت پوری دنیا سے مدد کی اپیل کرچکی ہے جس کا مثبت جواب ملا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی سوات میں ایک مرتبہ پھر سر اٹھا رہی ہے، ہم سوات میں ہونیوالی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں، پیپلزپارٹی متاثر لوگوں سے اظہار یکجہتی کرتی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کے وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کو خط لکھا کہ پاکستان کو قرضہ نہ دیں، بلاول بھٹو بار بار بیرونی دورے کررہے ہیں کیوں کہ عمران نے ملک کے تعلقات بگاڑے، ہمارے لیے اقتدار مستقل نہیں ہے، عمران کے لیے مستقل ہےِ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنی قربانی دیں گے، مگر پاکستان کو دیوالیہ ہونے نہیں دیں گے، اس وقت حکومت کے لیے ایک ہی مسئلہ ہے وہ سیلاب زدگان کی تقویت ہے۔
اس موقع پر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ بی آئی ایس پی کے تحت حکومت نے65 ارب روپے سیلاب متاثرین میں تقسیم کیے ہیں، خیبر پختونخواہ میں سیلاب متاثرین وزیراعلی کے گھر کے سامنے مظاہرہ کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 2008 سے سوات اور شمالی وزیرستان میں آپریشن ہوا، مگر دہشتگرد واپس آرہے ہیں۔