متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) نے نئے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو بینظیر بھٹو کے بجائے لیاقت علی خان سے موسوم کرنے کا مطالبہ کردیا۔
قومی اسمبلی نے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا نام بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ رکھنے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی تاہم ایم کیوایم نے قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے ایئرپورٹ کا نام لیاقت علی خان نام رکھنے کامطالبہ کردیا ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیپلزپارٹی کے رکن نوابزاہ افتخار علی خان نے پیش کی جس میں کہا گیا کہ سابقہ حکومت نے بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا نام تبدیل کرکے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ رکھ دیا تھا، بھٹو خاندان کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایئرپورٹ کا نام بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ رکھا گیا تھا۔
اس ضمن میں ایم کیوایم کی رکن کشور زہرہ کا کہنا تھا کہ بطور خاتون لیڈر ہم بھی بے نظیر بھٹو کی عزت کرتے ہیں مگر ہم نے درخواست کی تھی کہ اسلام آباد ایئرپورٹ کا نام لیاقت علی خان سے منسوب کیا جائے۔
کشور زہرہ نے کہا کہ لیاقت علی خان کا درجہ قائد اعظم محمد علی جناح کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔
دوسری جانب ایوان میں نئے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی تقرری کا معاملہ بھی زیر بحث رہا، اس موقع پر جی ڈی اے کی رکن سائرہ بانو کا کہنا تھا کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کو مقرر کرکے صوبے کے لوگوں کے ساتھ ظلم کیا گیا ہے۔
سائرہ بانو نے کہا کہ عوام کو ایسا گورنر دیا ہے جسے 14 جماعتوں میں سے کوئی بھی تسلیم نہیں کرتا، کیا پورے ملک سے صرف کامران ٹیسوری ہی ملا تھا؟
ایم کیوایم کے رکن صابرقائم خانی نے سائرہ بانو کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ کامران ٹیسوری کے کردار پر سوال اٹھانا مناسب نہیں، حق پرست نمائندوں نے ہمیشہ سندھ اور پاکستان کی خدمت کی ہے، البتہ پارٹی نے گورنر سندھ کا نام مشاورت سے دیا تھا۔