وفاقی وزیرتوانائی خرم دستگیرکا کہنا ہے امکان ہے بجلی رات 8 بجے تک بحال ہوجائے گی، تکنیکی خرابی کوفوری طورپر دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خرم دستگیر نے کہا کہ بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا ہے جس سے ملک کے جنوبی حصے میں بجلی کی ترسیل میں رکاوٹ آئی ہے جبکہ ٹرانسمیشن سسٹم میں خرابی کے باعث پاورپلانٹس ٹرپ کرگئے ہیں۔
تاہم انہوں نے کہا کہ بروقت کارروائی سے ملک کے شمالی علاقے کو بریک ڈاؤن سے بچا لیا گیا۔
خرم دستگیر نے واضح کیا کہ وزارت توانائی خرابی کی وجہ معلوم کررہی ہے جبکہ 8 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم سے باہر ہوئی اور4 ہزار700 میگاواٹ بجلی واپس سسٹم میں لائے ہیں۔
مزید: کراچی سمیت سندھ، پنجاب، بلوچستان میں بجلی کا بریک ڈاؤن
بجلی کی موجود صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سکھر میں بجلی جزوی طور پر بحال کردی ہے لیکن تکنیکی خرابی کو فوری طور پر دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
معاملے کی تحقیقات کا اعلان کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا کہ انکوائری ٹیم اپنا کام کررہی ہے، جو 4 روزمیں وزارت توانائی کو رپورٹ پیش کرے گی جبکہ ٹرپ ہونے والے پاور پلانٹس کی بحالی میں کئی گھنٹے درکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بریک ڈاؤن کے بعد جزوی بحال کاعمل شروع ہوگیا لیکن کوئٹہ اورکراچی میں بجلی بحال کرنا باقی ہے، بجلی کی معطلی کراچی سےشروع ہوئی اوردیگرشہروں تک گئی۔
خرم دستگیر نے کہا کہ فیصل آباد اورملتان ریجن میں مکمل طوربجلی بحال ہیں، امید ہےکہ کراچی کے پلانٹس بھی جلد بحال ہوجائیں گے، کے الیکٹرک اپنے طور پر کراچی کو بجلی فراہم کر رہی ہے، مغرب سےعشاء کےدرمیان سسٹم مکمل بحال کردیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے قریب 2 لائنوں میں ایک ساتھ فالٹ آیا تھا، انکوائری کے بعد پتہ چلے گا دونوں لائنوں میں ایک ساتھ فلٹ کیسے آیا۔