وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے اینٹی کرپشن پنجاب کے خلاف عدالت جانے کا فیصلہ کرلیا۔
ترجمان وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے پرانے مقدمے کے ریکارڈ میں جعلسازی کی، اینٹی کرپشن نے حقائق چھپا کر دھوکا دہی کرکے وارنٹ حاصل کئے۔
ترجمان نے کہا کہ اینٹی کرپشن اسلام آباد پولیس کو وارنٹ کے ساتھ ریکارڈ فراہم نہیں کررہی، یہ حرکت وفاقی حکومت پرمہم جوئی کی مذموم سازش ہے، تاکہ عمرانی فتنے کیلئے کچھ ریلیف حاصل کیا جاسکے۔
ترجمان وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ ریکارڈ میں جعل سازی کرنے اور عدالت کو گمراہ کرنے کے جرم میں ذمہ دار ان افسران اور اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
مقدمے میں جعلسازی اور دھوکہ دہی کے تمام ابتدائی ثبوت حال کر لئے گئے ہیں، دھوکہ دہی، جعلسازی اور ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کرنے پر معزز عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ عمرانی فتنے کے وفاق پر حملوں کے تمام سازشی ہتھکنڈوں کو ریاستی طاقت سے ناکام بنایا جائیگا، قانون شکن عمرانی فتنے کو نشان عبرت بنانے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائیگی۔
بیان میں کہا گیا کہ عمرانی فتنے اور اس کے سہولت کاروں سے کسی بھی قسم کی کوئی رعایت نہیں برتی جائیگی۔
خیال رہے کہ اینٹی کرپشن پنجاب نے رانا ثناء اللہ کے خلاف پرانے کیسز دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مشیر وزیراعلیٰ پنجاب برگیڈیئر (ر) مصدق عباسی نے پراسیکیوٹر جنرل کو 2013 سے 2022 تک بند غیر معینہ مدت سے بند کیسز کو فوری کھولنے کی ہدایت جاری کی ہیں۔
مصدق عباسی نے کہا ہے کہ عدم پیروی یا گواہان کی غیر حاضری کی وجہ سے خارج ہونے والے کیسز کے خلاف فوراً اپیل دائر کی جائیں۔