جنوبی امریکی ملک پیرو کے علاقے ”پامپا لا کروز“ میں آثار قدیمہ ماہرین کو 76 بچوں کی باقیات ملی ہیں، جن کا دل نکال لیا گیا تھا۔
تجزیہ کرنے کے بعد ماہرین کو ایسی نشانیاں بھی ملیں جن سے قیاس کیا گیا کہ ان بچوں کی بلی چڑھائی گئی تھی یا قربانی دی گئی تھی۔
گیبریل پریٹو نے لائیو سائنس کو بتایا کہ ”ان بچوں کو ایک مصنوعی ٹیلے کے اوپر بالکل سیدھا دفن کیا گیا تھا اور ان کے پاؤں مشرق کی طرف تھے۔“
گزشتہ چند سالوں میں، پامپا لا کروز میں آثار قدیمہ کی کھدائیوں کے دوران 323 بچوں کی ممکنہ قربانیوں کا انکشاف ہوا ہے، جن میں سے سبھی کے دل نکال لئے گئے تھے۔
لاس لاماس نامی ایک اور قریبی سائٹ پر 137 بالغ اور بچے بھی اسی طرح پائے گئے۔ جب کہ نئی دریافت شدہ باقیات پر ابھی بھی ریڈیو کاربن ڈیٹنگ کی ضرورت ہے۔
ماہرین آثار قدیمہ توقع کرتے ہیں کہ یہ لاشیں بھی پامپا لا کروز میں پائے جانے والے دیگر متاثرین کی طرح 1100 سے 1200 سال پرانی ہوں گی۔
اس ڈیٹنگ کا مطلب ہوگا کہ متاثرین چیمو قبیلے کے لوگ تھے، جو اُس وقت اس علاقے میں آباد تھے۔
آثار قدیمہ کی ٹیم کا حصہ اور پرڈیو یونیورسٹی کے پروفیسر رچرڈ سٹر کے مطابق اُس وقت اس علاقے میں رہنے والے دوسرے لوگ انسانی قربانیاں دیا کرتے تھے، اس لیے چیمو کے لوگوں سے بھی ایسا ہی کرنے کی توقع رکھنا غیر معقول نہ ہوگا۔
چیمو ثقافت زراعت پر مبنی تھی اور وہ ٹیکسٹائل، سونے، چاندی اور تانبے کے ساتھ اپنے کام کے لیے مشہور تھے۔