ایک طرف پاکستان گلوبل وارمنگ کے خطرات سے دوچار ہے تو دوسری جانب ہم خود ہی اپنے دریاؤں کو آلودہ کررہے ہیں۔
دریائے جہلم کبھی صاف و شفاف ہوا کرتا تھا، مگر اب شہر کا سارا آلودہ پانی بغیر کسی ٹریٹمنٹ کے اس دریا میں پھینکا جارہا ہے۔
یہی نہیں بلکہ شہر کا کچرا بھی دریا کنارے پھینک دیا جاتا ہے، ایک طرف دریا آلودہ ہورہا ہے تو دوسری جانب آبی حیات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔ آلودہ پانی کی وجہ سے امراض پھیل رہے ہیں۔
دریائے جہلم کے کناروں پر کوڑا کرکٹ کے انبار لگے ہیں، محکمہ انہار کی 500 کنال اراضی پر بااثر افراد قابض ہیں۔
اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر جہلم نعمان حفیظ کا کہنا ہے کہ پورا جہلم دریا کے کنارے پر آباد ہے، یہی وجہ ہے کہ شہر کا سارا کچرا اور آلودہ پانی دریا میں جاتا رہا ہے، تاہم اب ہم نے دریا میں کچرا ڈالنے پر پابندی عائد کردی ہے۔