اسلام آباد ہائیکورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے انکوائری کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کی درخواست پرایف آئی اے کونوٹس جاری کردیا ۔
عدالت نے درخواست کوممنوعہ فنڈنگ کیسزکے ساتھ منسلک کرنے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامرفاروق نے درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت جسٹس عامر فاروق نےاستفسار کیا کہ اس حوالے سے کیسز19 اکتوبر کو سماعت کے لئے مقرر ہیں کیا یہ اسی طرح کا ہے؟۔
جس پر وکیل نے بتایا کہ جی یہ وہی کیسز ہیں پہلے بنکنگ سرکل اب سائبر کرائم یہ انکوائری کر رہا ہے، نامنظور ڈاٹ کام سے فنڈنگ سے متعلق سائبر کرائم نے نئی انکوائری شروع کی ہے ۔
عدالت نے پہلے سے زیرسماعت کیسز کے ساتھ درخواست کو منسلک کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ کارروائی قانون کے مطابق کی جائے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی مزید سماعت 19 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
پی ٹی آئی نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ ایف آئی اے کو ممنوعہ فنڈنگ تحقیقات سے روکا جائے۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے کے چھاپے غیر قانونی ہیں، ایف آئی اے کو گرفتاریوں سے روکا جائے۔
ایف آئی اے نے حالیہ دنوں میں کئی پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے ہیں جب کہ پارٹی کے بانی رہنما حامد زمان کو حراست میں لینے کے بعد ان کا ریمانڈ لے چکی ہے۔
ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے کی تحقیقات اس معاملے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کا فیصلہ آنے کے بعد شروع ہوئی۔
الیکشن کمیشن نے 8 برس کی سماعت کے بعد فیصلہ میں پی ٹی آئی کے ممنوعہ فنڈنگ کے ذرائع کی تحقیقات کی تھی۔ ایف آئی اے الیکشن کمیشن کے فیصلے کی روشنی میں پی ٹی آئی کے خلاف ثبوت جمع کر رہی ہے۔