پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی نواز اعوان کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے کے اندر لانگ مارچ شروع ہوگا، 14 تاریخ کو شاید لانگ مارچ کا اعلان ہوجائے گا۔
آج نیوز کے پروگرام “ آج رانا مبشر کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے علی نواز اعوان نے کہا کہ ہمارے پانچ جلسوں کا اعلان ہوچکا ہے، 14 کو ہمارا آخری جلسہ ہوگا جبکہ 16 تاریخ کو ضمنی انتخابات کی ووٹنگ ہے، تو ممکن ہے 16 کے بالکل بعد مارچ شروع ہوجائے۔
انہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں بتا سکتا کہ ہم کہاں جائیں گے، شاید ہم اسلام آباد آئیں ہی نہ، شاید ہم پورے اسلام آباد کا گھیراؤ کرلیں، یا شاید پہلے ہی دن اسلام آباد میں داخل ہوجائیں۔ آپ محاصرہ کہہ لیں یا گھیراؤ، یہ اسٹریٹجی کا حصہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے ہم اسلام آباد کے بجائے کسی اور شہر چلے جائیں، ہوسکتا ہے کہ ہم کراچی کی بندرگاہ کے قریب دھرنا دے دیں، یا پنجاب کا ایک غالب شہر ہے وہاں چلے جائیں۔ یہ خان صاحب کی صوابدید پر ہے۔
احتجاج کی مدت کے سوال پر علی نواز نے کہا کہ یہ غیر معینہ مدت تک جاری رہے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صرف یہ نہیں کہ ہم بس آکر بیٹھ جائیں گے، اس مارچ کے مختلف مراحل ہیں۔
نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کہ وہ کل کے آتے آج آجائیں، اور اگر وہ آگئے اس کا فائدہ پی ٹی آئی کو ہوگا، ہمیں سیٹیں زیادہ ملیں گی، کیونکہ ایک شخص جو پاکستان میں رہتا ہی اس وقت ہے جب وہ حکومت میں ہو، اس کے علاوہ وہ ملک میں رہتا ہی نہیں ہے۔ پاکستان کے لوگ بیوقوف نہیں باشعور ہیں۔