جرمنی نے پاکستان میں سیلاب متاثرین کے لیے ایک کروڑیورو امداد دینے کا اعلان کردیا۔
جرمنی دارالحکومت برلن میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئر بورک نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے پاکستان بری طرح متاثرہ ہوا جس کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین خصوصاً بچے کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں جب کہ سیلابی پانی سے پیدا ہونے والا مچھر ملیریا کا سبب بن رہا ہے۔
جرمن وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ جرمنی، پاکستان کا اہم ترین تجارتی شراکت دارہے اور جرمن کمپنیاں پاکستان میں انفراسٹرکچر منصوبوں میں سرمایہ کاری کررہی ہیں۔
انالینا بیئر بورک نے کابل سے متعلق کہا کہ افغانستان کے معاملے پر پاکستان کا کردار ہمیشہ اہم رہا ہے، پاکستان کے تعاون سے افغانستان سے بڑی تعداد میں انخلا ممکن ہوا۔
اس موقع پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان اور جرمنی کے درمیان بہترین سفارتی تعلقات ہیں جو کہ مزید مضبوط ہوتے جارہے ہیں، پاکستان میں مون سون اگست کے اختتام تک جاری رہاجس دوران ملک میں شدید بارشیں ہوئیں۔
ان کا کہنا تھا کہبارشوں کے باعث ملک میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی، پاکستان اس وقت سیلاب کی صورتحال میں مشکل ترین حالات سے گزررہا ہے، سیلاب نے پاکستان میں تاریخ کی بڑی تباہی پھیلائی، ملک کا ایک تہائی رقبہ سیلاب سے شدید متاثر ہوا ہے۔