وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ماضی میں پسند کا آرمی چیف لگانے والوں نے قیمت ادا کی کیونکہ آرمی چیف کی وفادی اپائنٹنگ اتھارٹی کے ساتھ نہیں ہے۔
خواجہ آصف نے یہ بات آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں میزبان عاصمہ شیرازی سے گفتگو کرتے ہوئے کی۔
پروگرام کے دوران میزبان نے کہاکہ عمران خان غالباً اپنی مرضی کا آرمی چیف لگانا چاہتے تھے لیکن پی ڈی ایم نے ان کی حکومت ہٹا دی۔
وزیر دفاع نے کہا، ”اس ملک میں کتنے لوگوں نے آرمی چیف اپنی پسند کا لگایا ہے اور اپنی پسند کی انہوں نے کیا کیا قیمتیں ادا کی ہیں۔ تاریخ بتاتی ہے نا ہماری؟“
میزبان نے کہاکہ بالکل، بھٹو صاحب سے لے کر میاں نواز شریف تک۔۔۔
خواجہ آصف نے کہا، ”تاریخ بتاتی ہے۔ آپ کیوں نہیں سبق حاصل کرتے تاریخ سے۔ ان کی وفاداری اپائنٹنگ اتھارٹی کے ساتھ نہیں ہے۔ اپائٹنگ اتھارٹی نے صرف اپنا ایک فرض ادا کرنا ہے جو آئینی فرض ہے۔“
وزیر دفاع نے کہاکہ وزیراعظم یہ فرض صلاحیتوں اور ادارے کی سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے ادا کریں گے۔
خواجہ آصف نے کہاکہ بطور وزیر دفاع اپنے پچھلے تجربات سے وہ جانتے ہیں کہ آرمی چیف کے تقرر کے لیے روایت کے مطابق پانچ ناموں پر غور کیا جاتا ہے جبکہ ایک برس تک کور کی سربراہی بھی روایت ہے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کو اپنے ووٹرز اور عوام پر اعتماد نہیں اور وہ آرمی چیف کے تقرر کا اختیار بار بار اس لیے مانگ رہے ہیں کہ وہ سمجھتے ہیں یہ ان کے اقتدار کی ضمانت ہوگی۔