چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی دوہفتوں کے دوران مبینہ تیسری آڈیو لیک کے بعد عام صارفین کے علاوہ پی ٹی آئی رہنما اور دیگرجماعتوں سے تعق رکھنے والے ان کے مخالفین اپنے اپنے موقف پرمبنی تبصرے کررہے ہیں۔
یہ تینوں آڈیوزعمران خان کے خلاف تحریک عام اعتماد کامیاب ہونے سے پہلے کی ہیں جن میں کی جانے والی باتوں سے بظاہرامریکی سازش، سائفر اورتحریک عدم اعتماد سے متعلق پی ٹی آئی کے بیانیے کودھچکا پہنچا۔تازہ آڈیو میں سابق وزیراعظم ہارس ٹریڈنگ ( اراکین اسمبلی کیخریدوفروخت) کی بات کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ”اس کوکہیں کہ اگر وہ ہمیں پانچ (ایم این ایز) اورلے دے، دس ہوجائیں تو یہ گیم ہمارے ہاتھ میں ہے۔“
ریکارڈ شدہ گفتگو سے یہ واضح نہیں کہ ”اُس“ سے عمران خان کی مراد کیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے اس آڈیو کو این آراو سے جوڑتے ہوئے لکھا کہ،”آڈیوزجہاں بن رہی ہیں ان کا بھی لوگوں کو پتہ ہے اور کیسے بن رہی ہیں ان کا بھی، اب فیصلہ حقیقی آزادی مارچ کرے گا-“
سینیئرلیگی رہنما احسن اقبال نے عمران خان کودھوکے بازاورفراڈ قراردیا۔
لیگ کی ہی رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویزبٹ نے عمران خان کو منافق قراردیتے ہوئے تبصرہ کیا کہ ،”ہارس ٹریڈنگ کو شرک کہنے والا خود ”شرک“ کرتے پکڑا گیا-“
ایک اورٹویٹ میں انہوں نے یہ آڈیو مولانا طارق جمیل کو سنوانے کی خواہش کا اظہارکیا جو اکثرمواقع پرعمران خان کی ایمانداری کو سراہتے ہیں۔
دوسری جانب مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لئے قائم آڈیولیکس کمیٹی کا پہلا اجلاس آج ہورہا ہے۔
وفاقی کابینہ نے آڈیو لیکس سامنے آنے کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان، سابق وزرا بشمول اسد عمر، عمران خان کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کے خلاف کارروائی کی منظوری دی تھی۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی سربراہی میں اس 12رکنی کمیٹی میں میں انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) اور انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے افسران بھی شامل ہیں
کمیٹی آڈیو لیکس کی تحقیقات کے بعد سفارشات وزیراعظم کو رپورٹ کرے گی۔