اسلام آباد کی احتساب عدالت نےاثاثہ جات ریفرنس میں وزیرخزانہ اسحاق ڈارکے وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیے ۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈارکے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس پرسماعت کی۔
اسحاق ڈاراپنے وکیل قاضی مصباح کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے اور ان کے وکیل نے وارنٹس مستقل طور پر منسوخ کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہاکہ اسحاق ڈارکی جائیداد ضبطگی کاآرڈربھی ختم کیا جائے،اسحاق ڈار اب عدالت کے سامنے موجود ہیں۔
جج محمد بشیرنے پوچھا کہ کیا نیب نے خود بھی اسحاق ڈار کے کوئی وارنٹس جاری کیے تھے؟ جس پر تفتیشی افسرنے بتایا کہ وارنٹس جاری کئے تھے لیکن وہ معطل ہوگئے تھے۔
عدالت نے وارنٹس منسوخی سے متعلق نیب کا مؤقف پوچھا تو نیب پراسیکیوٹر نے وارنٹس منسوخی کی حمایت کردی۔
جس پراحتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرتے ہوئے 10لاکھ روپے مچلکے کے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
اسحاق ڈار کی جانب سے جائیداد ضبطگی اورحاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست دائرکی گئی۔
عدالت نے دونوں درخواستوں پرنیب کونوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 12 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے باہرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملک کی معیشت سے متعلق کہا کہ ڈالر کی قدر مسلسل کم ہورہی ہے پہلے بھی بطور وزیرخزانہ بہترکام کیا لیکن کرنسی کی قدرمستحکم کرنا بڑا چیلنج ہے۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ موڈیزکوبتا دیا پاکستان کی ریٹنگ کم کرنا درست اقدام نہیں ہے، معیشت کی صورتحال چیلنجنگ ہے لیکن گھبرانا نہیں کیونکہ پچھلی حکومت فراڈ کے سوا کچھ نہیں تھی۔
مزید پڑھیں: موڈیز ریٹنگز کیا ہیں اور پاکستان کی تنزلی کیوں ہوئی؟
انہوں نے ڈالر کی قدر میں کمی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کوریلیف دینے اور بہتری کے لئے دن رات کام کررہی ہے، ڈالرکی قدرمیں کمی سے 2600 ارب روپے قرض میں کمی آئی ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ گزشتہ حکومت کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں، موجودہ پالیسیوں سے ایکسپورٹ انڈسٹری مطمئن ہے، اپٹما کے ساتھ گزشتہ روزمعاملات طے پاگئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک سے لیا گیا قرض کسی کی جیب میں نہیں جاسکتا، دنیا کے برعکس پاکستان میں ڈالرکی قدرکم ہورہی ہے، ابھی ہمیں اپنے معاشی اشاریئے بہترکرنا ہے اور تمام جماعتیں عہد کریں گے معیشت پرسیاست نہیں ہوگی۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے اسحاق ڈار کے خلاف 8 ستمبر 2017 کو آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس دائرکیا تھا جس کے بعد احتساب عدالت نے 27 ستمبر 2017 کو اسحاق ڈار پر فردِ جرم عائد کی تھی۔
عدالت نے اسحاق ڈار کو بیرون ملک ہونے کی وجہ سے 11 دسمبر2017 کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
لیگی رہنما اسحاق ڈارگزشتہ ماہ ستمبر میں خود ساختہ جلا وطنی ختم کرکے وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ لندن سے اسلام آباد پہنچے تھے۔