سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا۔
الیکشن کمیشن کے بیٹ رپورٹرز سے ملاقات کے دوران عمران خان نے الیکشن کمشنر سکندر سلطان کو غیر جانبدار قرار دیتے ہوئے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔
انہوں نے کہا کہ شوکاز نوٹسز جاری کرنا ن لیگ اورالیکشن کمیشن کی ملی بھگت ہے، لہٰذا میں ای سی پی کے سامنے پیش نہیں ہوں گا۔
عمران خان نے کہا کہ جوبھی چیف الیکشن کمشنر ہو ہم انتخابات لڑیں گے، اوورسیز پاکستانیوں کو سیاسی عمل سے دور کیا گیا، الیکشن رولز میں ترمیم ہوئی تو چیلنج کریں گے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی اتنے ہی برے لگتے ہیں تو ان سے زرمبادلہ بھی نہ لیں، الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) روکنے میں مرکزی کردار چیف الیکشن کمشنر کا ہی تھا۔
سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اگر شفاف الیکشن نہ ہوئے تو جو ہوگا ملک اس کا متحمل نہیں ہو سکتا جب کہ چیف الیکشن کمشنر، ممبران اور قومی احتساب بیورو (نیب) سربراہ کی تقرری کا طریقہ کار تبدیل ہونا چاہیے۔
عمران خان نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کے غیر جانبدار ہونے کی گارنٹی نیوٹرلز نے دی تھی تاہم ڈسکہ الیکشن کے بعد پتا چلا کہ گیم ہی کوئی اور ہو رہی ہے، سو فیصد یقین ہے مجھے نااہل کرنے کا منصوبہ بنایا ہوا ہے۔