وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ میں نے ابھی ڈنڈا چلایا ہی نہیں اس کے باوجود بھی ڈالر نیچے آنا شروع ہوگیا ہے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ آج ایکسپورٹرز کے ساتھ مذاکرات ہوئے جس کے تحت حکومت ایسکپورٹرز کو 19 روپے 99 پیسے کے حساب سے فی یونٹ بجلی مہیا کرے گی، ملک کو بر آمدات میں اضافے کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے روپے کو کھلا چھوڑ دیا تھا پھر سب نے دیکھا کیا ہوا، ڈالر کی صحیح قدر200 روپے سے کم ہے لیکن مارکیٹ اس وقت بہتر جار ہی ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ میں نے ابھی ڈنڈا نہیں چلایا کہ میری واپسی ہوتے ہی مارکیٹ نے اپنا کام شروع کردیا، ڈالر کی قدر کم ہونے سے ملکی قرضوں میں 26 سو ارب روپے کمی آئی۔
وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ معاشی ترقی کیلئےسب کو ملکر کام کرنا ہوگا، اسی لئے ہم محدود وسائل میں رہ کر کسانوں، ایکسپورٹرز کی مدد کرنے کو تیار ہیں، ایکسپورٹرز نے 12 فیصد سے زائد شرح پر برآمدات بڑھائیں کیونکہ ملکی برآمدات بڑھ جائے گا تو ہمیں کسی کے سامنے ہاتھ پھیلانے نہیں پڑیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ مجھے علم ہے کہ میں کیا کر رہا ہوں، کوئی اسپیس موجود ہے تب ہی کچھ کر رہے ہیں، ایکسپورٹرز کو 10 جنوری 2017 کو پیکج دیا گیا تھا جس کے تحت 10 فیصد بر آمدات بڑھانا تھیں جب کہ اس پیکج کے نتیجے میں 12 فیصد سے زائد کی ایکسپورٹس پڑھیں۔