صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کہا کہ یہ انتخاب کا سال ہے، اس میں تمام اراکین کو آپس میں بیٹھ سیاسی پولرائزیشن کو ختم کرنا چاہئے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عارف علوی نے کہا کہ چوتھا پارلیمانی سال اور آزادی کے 75 سال مکمل ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
صدر مملکت نے کہا کہ سیلاب اس سال پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، جس سے 1500 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، متاثرین کی مددکے حوالے سے افواج پاکستان کا کردار لائق تحسین ہے۔
انہوں نے کہا کہ گلوبل وارمنگ میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے تاہم موسمیاتی تبدیلیوں سے پاکستان شدید متاثر ہو رہا ہے۔
عارف علوی نے کہا کہ زراعت ملکی معیشت کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے فصلوں کی پیداوار کو کئی گناہ بڑھایا جا سکتا ہے، لہٰذا حکومت کو فصلوں کی انشورنس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم نے دہشتگردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، ملکی آبادی کا بڑا حصہ نوجوان طبقے پر مشتمل ہے، پاکستان کی ترقی کے لئے نوجوان نسل کو ہنر مند بنانے کی ضرورت ہے۔
صدر علوی نے کہا کہ پاکستان میں 2 کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، تعلیم سے محروم بچوں کو اسکلز کی تربیت دی جاسکتی ہے، اسی لئے شرح خواندگی بڑھانے کے لئے آن لائن ایجوکیشن کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، جب کہ سائنس و ٹیکنالوجی کو فروغ دے کر تیز ترین ترقی کو ممکن بنایا جا سکتا ہے۔
عارف علوی کا مزید کہنا تھا کہ دنیا کی جنگیں اب سائبر کے میدان میں لڑی جا رہی ہیں، ہمیں بھی سائبر سکیورٹی پر توجہ درکار ہے۔
صحت و امراض سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ پولیو پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے، انسداد پولیو کے لئے معاونت پر بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے شکر گزار ہیں، چھاتی کے کینسر کی جلد تشخیص سے اموات پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ذہنی تناؤ معاشرے میں خاموش قاتل بن چکا ہے جس کی وجہ سے بڑے بڑے جرائم سرزد ہوتے ہیں، ہمیں ملک میں ٹیلی ہیلتھ کے مواقع بڑھانے کی بھی ضرورت ہے۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ آزاد میڈیا جمہوری استحکام کے لئے بہت ضروری ہے، اس کی آزادی کا اہتمام انتہائی اہم ہے، سوشل میڈیا انفارمیشن اور سماجی تعلقات کا بہترین ذریعہ ہے۔
عارف علوی نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان مثالی نوعیت کے گہرے دوستانہ تعلقات ہیں، خطے کی ترقی کے لئے پاکستان چین دوستی انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یورپ اور امریکا کے ساتھ تعلقات بھی ہمارے لئےسود مند ہیں، سعودی عرب اور ترکیہ سمیت برادر اسلامی ملکوں کے ساتھ پاکستان کے تعلقات اچھے ہیں۔
صدر علوی نے کہا کہ پاکستان 3 دہائیوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے، ہم پر امن و مستحکم افغانستان کے خواہاں ہیں جب کہ کشمیریوں کے ساتھ ہم کل بھی تھے،آج بھی ہیں اور مستقل میں بھی رہیں گے۔