وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ امریکی ڈالر کی قیمت سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے اوپر گئی ہے۔
ایک بیان میں اسحاق ڈار نے کہا کہ میں ہمیشہ سے ڈی ویلیو ایشن کے خلاف رہا ہوں، ڈالر کی قیمت پر نظر رکھنا اسٹیٹ بینک کی ذمہ داری ہے، یاد ہے 1998 میں امریکی کرنسی کی قدر اوپر چلی گئی تھی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ڈالر کی قیمت 200 روپے سے نیچے ہونی چاہیے، اس کی قیمت میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے اضافہ ہوا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ میری وطن واپسی کے ساتھ ہی ڈالر کی قیمت گرنا شروع ہوگئی، گزشتہ پیر سے اب تک ڈالر کی قدر 18 روپے سے زائد گر چکی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام میرے نزدیک بہتر نہیں، آئی ایم ایف حکام سے بہتر طریقے سے بات ہوسکتی تھی۔