اسلام آباد میں صحافی ایاز امیر کے بیٹے کے ہاتھوں قتل ہونے والی سارہ انعام کے والد اور بھائی نے مرکزی ملزم شاہنواز امیر کو نشان عبرت بنانے کا مطالبہ کردیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مقتولہ سارہ انعام کے والد انجینئر انعام الرحیم نے بتایا کہ شاہنواز سارہ سے ملنے ابوظبی نہیں آتا تھا، بلکہ سارہ پاکستان آتی تھی۔
انہوں نے کہا کہ شاہنواز، سارہ سے وقتاً فوقتاً پیسوں کا تقاضا کرتا تھا، بچی کے بینک اکاؤنٹس ابوظہبی میں ہیں۔
جبکہ سارہ کے بھائی فرخ انعام نے کہا کہ سارہ کو بے دردی سے قتل کرنے پر شاہنواز کو عبرت ناک سزا دی جائے۔
انجینئر انعام رحیم نے جلد انصاف فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شاہنواز کو زندہ رہنے کا کوئی حق نہیں، سارہ کو منصوبے کے تحت قتل کیا گیا۔
اس سے قبل، سارہ انعام قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہنوازامیرکا مزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظورکرلیا گیا۔
اسلام آباد کی سیشن کورٹ میں سینیئرسول جج محمد عامرنیازی نے کیس کی سماعت کی، ملزم شاہنواز کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
تفتیشی افسرنےعدالت کے روبروکہا کہ مقتولہ سارہ کا پاسپورٹ برآمد کرنا ہے، ٹریول ہسٹری سے متعلق معلومات پاسپورٹ سے حاصل ہوں گی۔
پراسیکیوشن کے وکیل نے کہا کہ سارہ کا قتل شاہنواز کےگھرہواہے، مقتولہ کا پاسپورٹ برآمد نہ ہواتوملزم بچ جائے گا، اس پرعدالت نے ریمارکس دیے کہ تفتیش کی وجہ سے کیس خراب نہیں ہونا چاہیے۔