سابق صدراور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری کا طبی معائنہ کرنے والی ٹیم واپس دبئی جا چکی ہے جو ٹیسٹ رپورٹس کے تجزیے کے بعد اپنی حتمی رائے دے گی۔
ذرائع نے آج نیوز کو بتایا کہ ڈاکٹروں نے اپنے دورہ پاکستان میں سابق صدر کے کئی اقسام کے ٹیسٹ کرائے اور واپس جانے کے بعد وہ ان ٹیسٹوں کا تجزیہ کرنے کے بعد حتمی رائے قائم کرے گی۔
البتہ طبی معائنے کے بعد ڈاکٹرز اس نتیجے پر پہنچے کہ آصف علی زرداری کو فوری طور پر بیرون ملک منتقل کرنے کی ضرورت نہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق صدر کو بیرون ملک جانے کی ضرورت پیش آئی بھی تو وہ عام چارٹرڈ فلائٹ سے جا سکتے ہیں ، ان کی صحت اتنی خراب نہیں کہ ایئر ایمبولینس بلانے کی نوبت پیش آئے۔
آصف زرداری کے معائنے کیلئے طبی عملے کی 3 رکنی ٹیم خصوصی طیارے کے ذریعے منگل کو کراچی پہنچی تھی۔
اس سے 2 روز قبل ان کی صحت میں بہتری آنے کی خبریں موصول ہوئی تھیں، ڈاکٹرز نے تمام ضروری ٹیسٹ مکمل کرکے بہتری کی اطلاع دی تھی۔
سابق صدر کو اسپتال سے بلاول ہاؤس منتقل کیا جانا تھا۔ تاہم یہ منتقلی ڈاکٹرز کی حتمی اجازت سے مشروط تھی۔
آصف علی زرداری کو سانس لینے میں مشکل کے باعث 27 ستمبر کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں ان کے پھیپھڑوں کا پروسیجر اور دیگر ٹیسٹ کیے گئے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنی کابینہ کے رکن اور آصف علی زرداری کے صاحبزادے بلاول بھٹو زرداری کو فون کرکے سابق صدر کی خیریت دریافت کی ہے۔
شہباز شریف نے ایک ٹوئیٹ میں کہا کہ انہوں نے آصف علی زرداری کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
آصف زرداری ایک ماہ سے زائد کے عرصے سے علیل ہیں۔ ڈاکٹر عاصم حسین کی سربراہی میں ڈاکٹروں کے بورڈ نے آصف زرداری کا طبی معائنہ کیا تھا۔