بلوچستان میں پاک فوج کے ہیلی کاپٹر حادثے پر مہم چلانے والوں کے خلاف ایف آئی اے نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 21 ملزمان گرفتار کرلئے جبکہ 17 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
اداروں کے خلاف ہرزاسرائی، بلوچستان ہیلی کاپٹرحادثہ سمیت دیگر سوشل میڈیا منفی مہمات کے خلاف ایف آئی اے کی تحقیقات حتمی مرحملے میں داخل ہوگئیں ۔
ایف آئی اے سائبرکرائم برانچ نے 580 اکاؤنٹس کی چھان بین کی ہے جن میں شناخت شدہ اکاؤنٹس کی تعداد 168اور238 جعلی اکاؤنٹس ہیں ، 178 اکاؤنٹس پرسیاسی جماعت کے جھنڈے اور نشان پائے گئے ہیں، شناخت شدہ 123 اکاؤنٹس کا ڈیٹا نادرا کے حوالے کردیا گیا ہے جن میں سے 33 اکاؤنٹس بیرون ملک سے چلائے جا رہے تھے۔
گزشتہ دوماہ کے دوران اب تک 17 مقدمات درج کیے گئے ہیں جن میں اب تک 21 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، گجرانوالہ سے 5 ، فیصل آباد سے 4 ،لاہور اورڈی آئی خان سے 2،2اور کراچی سے ایک گرفتاری ہوئی۔
اداروں کے خلاف ہرزاسرائی سمیت دیگرمنفی مہمات میں استعمال ہونے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی بھی جانچ پڑتال جاری ہے،جس پر ایف آئی اے نے متعدد افراد سے تحقیقات بھی کیں۔
یاد رہے کہ بلوچستان میں 2 اکتوبر کو لاپتہ ہونے والے ہیلی کاپٹر کا ملبہ وندر کے قریب موسیٰ گوٹھ سے ملا تھا۔
جس کے بعد آئی ایس پی آر نے فوجی ہیلی کاپٹر کے المناک حادثے میں بارہ کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی اور ان کے 5 ساتھیوں کی شہادت کی تصدیق کی تھی۔
لیفٹننٹ جنرل سرفراز علی بلوچستان کے علاقے لسبیلہ میں سیلاب زدگان کی امداد کے مشن پر تھے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق ہیلی کاپٹر کو حادثہ خراب موسم کے باعث پیش آیا تھا۔
شہدا میں کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹننٹ جنرل سرفراز علی کے علاوہ ڈی جی کوسٹ گارڈ بریگیڈیئر امجد حنیف، کمانڈر انجینئر 12 کور بریگیڈیئر محمد خالد ، پائلٹ میجر سعید احمد، معاون پائلٹ میجر طلحہ منان اور کریو چیف نائیک مدثر فیاض شامل تھے۔