محبت ایک ایسا جذبہ ہے جس سے انسان کی عمر کا کچھ لینا دینا نہیں،فلپائن کے 78 سالہ شہری نے بھی یہ مقولہ سچ ثابت کردکھایا کہ دل جوان ہونا چاہیے، عمرمیں کیا رکھاہے۔
معمرشخص رشید منگاکوپ نے 18سالہ حلیمہ عبداللہ سے شادی کرکے سب کو حیران کردیا۔ بتایا گیا ہے کہ رشید کی ملاقات حلیمہ سے اس وقت ہوئی جب وہ صرف 15 سال کی تھیں۔
ریٹائرڈ کسان رشید منگاکوپ نے 3 سال قبل صوبہ کاگیان میں ایک عشائیے کے دوران حلیمہ عبداللہ سے ملاقات کی تھی۔
راشد کے بھتیجے بین منگاکوپ نے کہا کہ یہ کوئی طے شدہ شادی نہیں تھی ، دونوں ایک دوسرے سے سچی محبت کرتے ہیں جس نے ان کو شادی کے بندھن میں باندھ دیا۔
معمر شخص راشد کی اس پہلے کوئی شادی نہیں ہوئی تھی اورنہ ان کا کسی کے ساتھ معاشقہ تھا،حلیمہ کے ساتھ ان کی پہلی شادی ہے۔
شادی سے قبل دونوں ایک دوسرے کے ساتھ 3 سال تک تعلق میں رہے جس کے بعد جوڑے نے 25 اگست کو اسلامی روایات کے مطابق شادی کرلی۔
بین کا کہنا ہے کہ دلہا میرے والد کا بھائی ہے۔ ان کی ملاقات ایک تقریب کے دوران ہوئی تھی کیونکہ دلہن کے والد میرے چچا کے لیے کام کرتے ہیں۔
جوڑے کے خاندان والوں کی جانب سےبجھی 60 سال کی عمر کے فرق کو باوجود اس تعلق کو باہمی رضامندی قبول کیا گیا ہے۔
بین نے مزید بتایا کہ حلیمہ میرے چچا کی محبت میں پہلے سے ہی گرفتار تھیں، جبکہ چچا بوڑھے اوراکیلے تھے۔
فلپائن کے قوانین کے تحت 21 سال سے کم عمر کا شخص شادی کر سکتا ہے لیکن اسے والدین کی رضامندی حاصل کرنا ہوگی۔