وزیراعظم ہاؤس سے آڈیو لیکس کے معاملے پرسائبرسیکیورٹی کے حوالے سے تحقیقات کیلئے قائم 12 رکنی کمیٹی کا پہلا اجلاس آج ہوگا۔
اجلاس کی صدارت وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ کریں گے۔ کمیٹی میں 5 وفاقی وزرا سمیت آئی ایس آئی اورآئی بی کے افسران کمیٹی میں شامل ہیں۔
کمیٹی 7 دن میں اپنی رپورٹ وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کرے گی۔
قبل ازیں، وفاقی کابینہ بھی آڈیو لیکس سامنے آنے کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان، سابق وزرا بشمول اسد عمر، عمران خان کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کیخلاف کارروائی کی منظوری دے چکی ہے۔
کابینہ نے اتوار کو فیصلہ کیا تھا کہ عمران خان کے خلاف ایف آئی اے کے ذریعے کارروائی کی جائے گی۔
کابینہ کمیٹی نے سفارش کی تھی کہ ایف آئی اے کے سینئر حکام پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے اور اس میں آئی بی اور آئی ایس آئی سمیت حساس اداروں کے افسران بھی شامل کیے جائیں۔
دوسری جانب وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا، امکانات موجود ہیں کہ عمران خان کو لانگ مارچ کے دوران گرفتار کیا جائے۔ انہوں نے اس امکان کو ردکرتے ہوئے کہ لانگ مارچ ریڈزون میں داخل ہوگا،کہا کہ اسلام آباد میں داخل ہونے پرلانگ مارچ کو روکیں گے۔