Aaj Logo

اپ ڈیٹ 05 اکتوبر 2022 06:31am

عالمی تیل قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ

عالمی مارکیٹ میں 15 دن تک تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد ایک مرتبہ پھر اضافہ شروع ہوگیا ہے۔

30 ستمبر کو ڈبلیو ٹی آئی کروڈ کی فی بیرل قیمت 79 ڈالر تک آنے کے بعد آج پھر قیمت بڑھ کر 86 ڈالر سے زائد ہوگئی ہے۔ برنٹ آئل کی قیمت بھی 85 ڈالر فی بیرل سے 91 ڈالر سے زائد ہوگئی ہے۔

بزنس ریکارڈر کے مطابق تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک پلس کے اجلاس سے ایک روز قبل عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ کا رجحان دیکھنے میں آرہا ہے۔

اوپیک پلس کا اجلاس کل آسٹریا کے شہر ویانا میں ہو رہا ہے جس میں تنظیم تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر پیداوار کم کرنے پر غور کرے گی۔

کورونا وبا میں کمی آنے کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ اوپیک پلس میں شامل ممالک کے وزراء پہلی مرتبہ اجلاس کے لیے جمع ہو رہے ہیں۔

تنظیم کورونا کے بعد سے پہلی مرتبہ تیل کی مجموعی پیداوار میں کمی کرنے جا رہی ہے اور ماہرین کا خیال ہے کہ اوپیک کے ممکنہ فیصلہ کی وجہ سے تیل کی قیمتیں دوبارہ سو ڈالر فی بیرل تک پہنچ جائیں گی۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز نے اوپیک ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ تیل کی مجموعی عالمی پیداوار میں دس لاکھ بیرل یومیہ کمی کرنے کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ مختلف ملکوں کی طرف سے رضاکارانہ طور پر اپنی پیداوار میں کمی اس کے علاوہ ہو گی جس کی وجہ سے یہ کمی کورونا وبا کے بعد کی تاریخی کمی بن جائے گی۔

پکرنگ انرجی پارٹنر نامی عالمی ادارے کے سربراہ ڈن پکرنگ نے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اوپیک وزراء دو سال بعد آسٹریا میں کچھ نہ کرنے کے لیے جمع نہیں ہو رہے، لہٰذا پیداوار میں تاریخی کمی متوقع ہے۔

کویت کے وزیر برائے تیل محمد الفارس نے کہا کہ اوپیک پلس مناسب فیصلہ کرے گی تاکہ توانائی کی ترسیل بغیر کسی خلل کے جاری رہے اور اس کے ساتھ ہی تیل پیدا کرنے والوں اور تیل خریدنے والوں کے مفادات کو بھی تحفظ فراہم کیا جا سکے۔

Read Comments