پاکستان نے گزشتہ پانچ سال سے بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظر بند حریت رہنما الطاف احمد شاہ کی بگڑتی ہوئی صحت پر شدید تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے اسلام آباد میں بھارتی ناظم الامور کو آج وزارت خارجہ طلب کیا۔
بھارتی ناظم الامور کو کہا گیا کہ گردے کے کینسر میں مبتلا جناب الطاف احمد شاہ کو مناسب طبی امداد فراہم کرنے میں بھارتی حکام کی ناکامی انتہائی مایوس کن ہے۔ اس لاپرواہی کے نتیجے میں شاہ صاحب کی حالت بگڑتی جا رہی ہے اور کینسر ان کے جسم کے دیگر حصوں میں پھیل رہا ہے۔
حکومت پاکستان کی جانب سے کہا گیا کہ جناب الطاف احمد شاہ کے اہل خانہ کی جانب سے بھارتی وزیراعظم کو لکھے گئے خطوط سمیت متعدد بار اپیلوں کے باوجود ان کی صحت کے حوالے سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ بھارتی حکومت کی بے حسی کی حقیقت عیاں ہے کہ جناب الطاف احمد ابھی تک ہسپتال میں داخل نہیں ہوئے۔ بیماری کی حد کا اندازہ لگانے کے لیے ڈاکٹر کی جانب سے تشخیصی ٹیسٹوں کا فوری بندوبست کرنے کے مشورے کے باوجود، ٹیسٹ غیر معمولی تاخیر کے بعد کیے گئے۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ افسوسناک ہے کہ ہندوستانی حکام شاہ صاحب کے خاندان کو ان سے ملنے کی اجازت دینے سے مسلسل انکار کر رہے ہیں۔ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ان کی درخواست ضمانت کی عدالتی سماعت میں بھی تاخیر ہو رہی ہے۔
واضح ہے کہ الطاف احمد شاہ کو حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کے داماد ہونے کی وجہ سے اذیت اور سزا دی جا رہی ہے۔
بھارتی ناظم الامور کو کہا گیا کہ وہ حکومت ہند کو پاکستان کے مطالبے سے آگاہ کریں کہ جناب الطاف احمد شاہ کو فوری طور پر طبی امداد فراہم کی جائے اور جیل سے رہا کیا جائے۔
حکومت ہند پر بھی زور دیا گیا ہے کہ وہ کشمیری عوام کی آواز کو دبانے کے لیے غیر قانونی قیدیوں اور فرضی مقدمات میں شرارتی مضمرات کے ذریعے کشمیری عوام کے حقیقی نمائندوں کو نشانہ بنانے سے باز رہے۔