وفاقی کابینہ نے آڈیو لیکس سامنے آنے کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان، سابق وزرا بشمول اسد عمر، عمران خان کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کیخلاف کارروائی کی منظوری دے دی ہے۔
کابینہ نے اتوار کو فیصلہ کیا کہ عمران خان کے خلاف ایف آئی اے کے ذریعے کارروائی کی جائے گی۔
کابینہ کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ ایف آئی اے کے سینئر حکام پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور اس میں آئی بی اور آئی ایس آئی سمیت حساس اداروں کے افسران بھی شامل کیے جائیں۔
آج ٹی وی کے شوکت پراچہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کے خلاف قومی معاملات پر سیاست کرنے کے الزام میں کیس بنایا جا رہا ہے۔
حالیہ آڈیو لیک سے انکشاف ہوا ہے کہ عمران خان اور اعظم خان نے سائفر پر اپنی مرضی کے منٹ بنانے کا فیصلہ کیا جبکہ سائفر جو ایک میٹنگ کا ٹرانسکرپٹ تھا اسے خط قرار دے دیا۔
وفاقی کابینہ نے30ستمبرکوآڈیو لیک پرکابینہ کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کابینہ نےسرکولیشن سمری کےذریعےسفارشات کی منظوری دی ہے۔
تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے وفاقی کابینہ کے بنائے گئے ایف آئی اے کے تحقیقات کمیشن پرسوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی حکومت ایک سازش کے تحت ہٹائی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں سائفر کی تحقیقات پرحکومتی آمادگی درست سمت میں قدم ہےلیکن انصاف کا تقاضا ہے کہ یہ تحقیقات ایف آئی اے کے بجائے سپریم کورٹ کا بنایا کمیشن کرے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکے، اسی طرح کا کمیشن آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے چاہئیے۔