انڈونیشیا میں فٹ بال میچ کے بعد ہونے والی ہنگامہ آرائی کے دوران بھگدڑ مچنے سے 174افراد ہلاک اور180 سے ذائد افراد زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق بھگدڑ مچنے متعدد افراد ایک دوسرے کے پاؤں تلے روند دیے گئے کیونکہ ہنگامہ آرائی کے بعد لوگوں نے اسٹیڈیم سے بھاگنے کی کوشش کی تھی۔
پولیس چیف نے صحافیوں کو بتایا کہ جب ہارنے والی ٹیم کے حامیوں نے ہفتے کی رات مشرقی جاوا صوبے میں اپنی مایوسی کا اظہار کرنے کے لیے حملہ کردیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق حالات پر قابو پانے کے لئے پولیس نے آنسو گیس فائر کیے جس سے بھگدڑ مچ گئی اور متعدد لوگوں کے دم گھٹنے کے واقعات رونما ہوئے۔ تصاویرمیں ایسے لوگوں کو دکھایا گیا ہے، جو بظاہر ہوش کھو چکے ہیں۔
انڈونیشیا کے چیف سیکیورٹی محمود ایم ڈی نے کہا کہ اسٹیڈیم گنجائش سے زیادہ افراد کو داخل کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایک اسٹیڈیم کے لیے 42 ہزار ٹکٹ جاری کیے گئے، جس میں صرف 38 ہزارلوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش تھی۔