اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے گرفتاری کے وارنٹ جاری کردیے گئے۔
عمران خان کے خلاف وارنٹ مقدمہ نمبر 407 میں جاری کئے گئے، وارنٹ سینئر سول جج رانا مجاہد رحیم کی جانب سے جاری کئے ہیں۔
وارنٹ میں پولیس کو ہدایت دی گئی ہے کہ عمران خان کو گرفتار کرکے صبح 8 بجے عدالت میں یش کیا جائے۔
پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف مقدمہ 20 اگست 2022 کو تھانہ مارگلہ میں درج ہوا تھا جس میں پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعات بشمول 504 اور 506 لگائی گئی تھیں۔
خیال رہے کہ عمران خان کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ خاتون مجسٹریٹ جج زیبا چوہدری کو دھمکی دینے کے کیس میں جاری ہوئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کارکنان کی کثیر تعداد عمران خان کی رہائشگاہ پہنچ چکی ہے جب کہ بنی گالہ کے اطراف پولیس کی بھاری نفری نفری بھی تعینات کردی گئی ہے۔
عمران خان کی گرفتاری کے معاملے پر ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ وارنٹ گرفتاری ایک قانونی عمل ہے، عمران خان پچھلی پیشی پر عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے، عدالت میں پیشی یقینی بنانے کے لئے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ عدالت نے مقدمہ نمبر407/22 سے دہشت گردی کی دفعہ خارج کرنے کا حکم جاری کیا تھا، اس حکم کے بعد یہ مقدمہ سیشن کورٹ میں منتقل کیا گیا تھا۔
پولیس ترجمان نے کہا کہ عمران خان نے سیشن کورٹ سے ابھی تک اپنی ضمانت نہیں کروائی، لہٰذا پیش نہ ہونے کی صورت میں انہیں گرفتار کیاجا سکتا ہے۔
دوسری جانب سابق وفاقی وزیر اور رہنما تحریک انصاف مراد سعید نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے عالم اسلام کے ترجمان ہیں جنہوں نے پاکستان کے بہتر مستقبل کے لئے فیصلے کیے۔
مراد سعید نے کہا کہ این آر او 2 پر عملدرآمد جاری ہے، حکومت مائنس عمران خان کر کے مفرور نوازشریف کو واپس لانا چاہتی ہے، اسی لئے انہوں نے وارنٹ گرفتاری جاری کروائے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ تمام پارٹی کارکنان بنی گالہ پہنچیں جب کہ انہوں نے انتظامیہ کو خبر دار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ریڈ لائن کراس کرنے کی ہمت نہ کرنا۔