کراچی میں مون سون کے دوران نالے میں گرنے سے اہلیہ اور بچے کی ہلاکت پر شہری نے کراچی میونسیپل کارپوریشن (کے ایم سی) کے خلاف11 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا۔
جولائی میں مون سون بارشوں کے دوران نالے میں گرنے والے موٹر سائیکل سوار دانش اور اس کی ایک سال کی بیٹی کو بحفاظت نکال لیا گیا تھا جب کہ نالے سے دانش کی اہلیہ ثمن کی لاش ملی تھی۔
نالے میں گر کر لاپتہ ہونے والے دانش کے 2 ماہ کے بیٹے اذلان کی لاش کافی تلاشی کے بعد بھی نہیں مل سکی تھی۔
اسی تناظر میں دانش نامی شہری نے ضلعی اور شہری انتظامیہ پر مقدمہ دائر کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں نکاسی آب کے نظام کو بہتر کرنا کے ایم سی اور ڈی ایم سی کی ذمہ داری ہے۔
دانش نے کہا کہ کے ایم سی ایکٹ کے سیکشن 29 کے مطابق شہری انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ نالوں کی صفائی کرائیں جب کہ وہ مہلک حادثات ایکٹ 1855 کے تحت ہرجانہ ادا کرنے کے پابند ہوسکتے ہیں۔
شہری کے وکیل عثمان فاروق نے جمعہ کے روز کراچی کے سیشن کورٹ میں ہرجانہ کا کیس دائر کردیا ہے۔
درخواست کے متن میں شہری نے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ نے متعدد شکایات کے باوجود کھلے نالوں پر توجہ نہیں دی، لہٰذا انہیں ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا جائے۔