چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی مبینہ آڈیو کا دوسرا حصہ سامنے آگیا۔
اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان کو مارچ میں واضح طور پر بتایا گیا تھا کہ وہ اپنا سیاسی بیانیہ آگے بڑھانے کے لیے جس سائفر کا استعمال کرنا چاہتے ہیں وہ ایک میٹنگ کا ٹرانسکرپٹ ہے نہ کہ کوئی خط، یہ لیک ہونے والے آڈیو کلپ سے ظاہر ہورہا ہے۔
لیک ہونے والی آڈیو مبینہ طور پرعمران خان، شاہ محمود قریشی، اسد عمراوراس وقت کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے درمیان ہونے والی ملاقات میں ریکارڈ کی گئی۔
یہ بحث امریکی معاون وزیر خارجہ ڈونلڈ لو اور واشنگٹن میں اس وقت کے پاکستانی سفیراسد مجید کے درمیان ہونے والی ملاقات کے گرد گھومتی دکھائی دیتی ہے۔
سائفر کی سازشی کہانی پارٹ 2 کے عنوان سے وائرل اس آڈیو کلپ میں عمران خان شاہ محمود قریشی کومخاطب کرتے ہوئے کہہ رہےہیں کہ ، “ شاہ جی ہم کل ایک میٹنگ کرنی ہے، ہم تینوں نے اور فارن سیکرٹری نے، اس میں ہم نے کہنا ہے کہ وہ جو لیٹرہے نا اس کے چپ کرکےمنٹس لکھ دیں، اعظم کہہ رہا ہے اس کے منٹس بنالیتے ہیں، فوٹو اسٹیٹ کرکے رکھ لیتے ہیں۔
اس دوران اعظم خان کہتے ہیں کہ سائفر 8، 9 (تاریخ ) کو آیا ہے، پس منظر سے آواز آتی ہے 8 کو آیا ہے۔
مزید پڑھیں:عمران خان کی آڈیو لیک: سائفرپرتشریح دیتے رہے
جواب میں عمران خان کہتے ہیں کہ لیکن میٹنگ 7 تاریخ کو ہوئی ہے اورہم نے کسی صورت امریکنز کا نام نہیں لینا۔
چیئرمین پی ٹی آئی اس دوران سختی سے ہدایت کرتے ہیں کہ اس ایشو پرکسی کے منہ سے بھی کسی صورت امریکا کا نام نہ نکلے۔ ان کا کہنا ہے، “ یہ بہت اہم ہے آپ سب کے لیے کہ کس ملک سے لیٹرآیا ہے، میں کسی کے منہ سے اس کا نام نہیں سُننا چاہتا۔“
اس کے بعد اسدعمرکی جانب سے سوال کیا جاتا ہے کہ، “ آپ جان کے لیٹرکہہ رہے ہیں، یہ لیٹرنہیں ہے، میٹنگ کی ٹرانسکرپٹ ہے“۔
عمران خان جواب میں تصدیق کرتے ہیں کہ ، ”وہی ہے نا، ٹرانسکرپٹ ہی ہے ۔۔ ٹرانسکرپٹ یا لیٹرایک ہی چیزہے۔ لوگوں کو ٹرانسکرپٹ کی تو سمجھ نہیں نا آنی تھی، پبلک جلسے میں ایسے ہی کہتے ہیں۔“
مزید پڑھیں: اچھا ہوا آڈیو لیک ہوئی، ابھی تو میں نے کھیلا ہی نہیں
دوروز پہلے اسی حوالے سے مبینہ لیک آڈیو میں عمران خان کی اپنے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے ساتھ سائفرسے متعلق گفتگو سامنے آئی تھی۔
سائفر سے متعلق اعظم خان کو حکمت عملی بتانے والے عمران خان کامیٹنگ بلانے پر زور دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ، ”اب ہم نے صرف کھیلنا ہے،نام نہیں لینا“۔
نوٹ: آج نیوز اس مبینہ آڈیو کلپ کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کرسکتا۔