افغانستان کے دارالحکومت میں قائم تعلیمی پرخودکش حملے کے نتیجے میں 19 افراد ہلاک ہو گئے۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق دھماکا ایسے وقت ہوا جب طلباء داخلے کے امتحانات کی تیاری کرہے تھے، جبکہ دھماکے میں اقلیتی شیعہ ہزارہ کمیونیٹی کو نشانہ بنایا گیا۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے دھماکے میں 19 افراد ہلاک اور 27 زخمی ہوئے، جبکہ سوشل میڈیا پر زخمیوں کی تصاویراور ویڈیوز گردش کر رہی ہیں۔
طالبان کے اقتدارمیں آنے کے بعد سے ہی ملک بدامنی پھیلتی جارہی ہے جبکہ اقلیتی برادری کو خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس میں بچوں، خواتین اور اسکولوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
گزشتہ برس دشت برچی میں اسکول کے قریب تین بم دھماکوں سے کم از کم 85 افراد ہلاک اور تقریباً 300 زخمی ہو گئے تھے، جن میں زیادہ تر طالبات تھیں جس کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی تھی۔
ایک سال قبل ہی داعش نے اسی علاقے میں ایک تعلیمی مرکز پر خودکش حملے کا دعویٰ کیا تھا جس میں طلباء سمیت 24 افراد ہلاک ہوئے تھے۔