Aaj Logo

اپ ڈیٹ 30 ستمبر 2022 11:36am

”شہبازشریف کے لیے بُراہفتہ“

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سال 2018 کے انتخابات سے کچھ قبل سُنائے جائے والے ایون فیلڈ ریفرنس کے فیصلے کیخلاف دائراپیلوں پرگزشتہ روز مریم نواز اوران کے شوہر کیپٹن صفدرکوبری کرنے کا حکم دیا ہے، اس اہم فیصلے پر ن لیگ قیادت سمیت مخالف حلقوں اوردیگرکی جانب سے دلچسپ تبصرے دیکھنے میں آئے۔

گزشتہ روزجسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں 2 رکن بینچ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کیخلاف اپیلوں پرفیصلہ سناتے ہوئے سزاؤں کو کالعدم قراردیا تھا، مریم نوازکو اس کیس میں 7 سال جبکہ کیپٹن صفدرکو ایک سال قید اورجرمانےکی سزا سنائی گئی تھی۔ نواز شریف کو اسی کیس میں 10 سال قید کی سزاسُنائی گئی تھی۔ فیصلہ اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیرنے 6 جولائی 2018 کو عام انتخابات سے 3 ہفتے قبل سنایا تھا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نےاپیلوں پراپنے فیصلے میں قراردیا کہ نیب عدالت کو مطمئن کرنے میں ناکام رہا، آمدن سے زائداثاثوں میں نوازشریف اورمریم کا تعلق ثابت نہیں ہوا۔

مریم اورکیپٹن صفدرکی بریت پرلیگی رہنماؤں نے سوشل میڈیا پرکئی ویڈیوزشیئرزکیں۔ شہبازشریف نے مریم کو مٹھائی کھلانے کے علاوہ گلے لگا کرمبارکباد دی۔

مریم نوازنے لندن میں نوازشریف کی میڈیا ٹاک شیئرکرتے ہوئے لکھا، ”اللہ اکبر“۔

قائد مسلم لیگ نے بیٹی کی بریت کا فیصلہ آنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کئی سال پہلے کہا تھا اپنا معاملہ اللہ پرچھوڑدیا، اگرانسان سچا ہوتواللہ تعالیٰ ساتھ نہیں چھوڑتا،آج ثابت ہوگیا کہ اللہ تعالیٰ نے حق اورسچ کو پوری قوم اوردُنیا کو دکھادیا، میں اللہ کا بڑاشکرگزارہوں۔“

صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ، ”سابق چیف جسٹس ثاقب نثار سمیت جو کردار اس میں شامل تھے ان کا احستاب ہو گا“ ، اس پرنوازشریف نے کوئی جواب دیے بغیر نجی چینل کے رپورٹرسے اس کا نام پوچھا اور پھرگاڑی میں بیٹھ کرروانہ ہوگئے۔

جہاں ن لیگی رہنما لیگی قیادت کو مبارکباددیتے رہے وہیں پی ٹی آئی کی جانب سے اس فیصلے پر بھرپور ردعمل دیکھنے میں آیا۔

فواد چوہدری نے لکھا کہ ادارے عوام کا اعتماد کھوچکے، عوامی رائے میں ان کے فیصلوں کی کوئی حیثیت نہیں رہ گئی۔

انہوں نےجج صاحبان کے سامنے سوال رکھا کہ ہمیں بتائیں لندن میں اربوں روپے کے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کس کے ہیں؟۔

شہبازگل نے تمام چوری حلال قراردیتے ہوئے جلد ہی نواز شریف اوراسحاق ڈار کی بریت کا بھی امکان ظاہرکیا۔

اسد عمرنے اس کیس کا فیصلہ عمران خان کی حکومت کو ہٹانے کا ”اصل مقصد“ قراردے دیا۔

سیاسی مُخاصمت سے ہٹ کرکئی صحافیوں اور دیگرصارفین نے بھی اپنی معنی خیزٹویٹس میں اس عدالتی فیصلے کا اچھا خاصا پوسٹ مارٹم کرڈالا۔

صحافی سلمان مسعود نے ’کچھ بھی نہ کہا، کچھ کہہ بھی گئے“ کے مصداق ٹویٹ میں لکھا، “ رواں ہفتے 3 چیزیں ہوئیں: ڈارکی واپسی، آڈیولیک اورمریم کی بریت ۔“

عبدالمعیزجعفری نے رواں ہفتہ وزیراعظم شہبازشریف کے لیے بُراقراردیتے ہوئے وجوہات میں لکھا کہ ۔ “پہلے اُنہیں ایسا وزیرخزانہ (اسحاق ڈار)جو انہیں نظراندازکرتا رہا ہےاور اب یہ ( فیصلہ )۔ مریم نوازشریف کی راہ میں ہاؤس آف شریف کی کرسی کیلئے موجود قانونی رکاوٹیں ہٹ گئی ہیں۔

ایک صارف نے مریم کو فائٹرپائلٹ بناکرلکھا کہ آپ نے حقیقی شیرنی کی طرح بنی گالہ میں 2 ٹن کا بنکربسٹر گرایا۔

رحیق عباسی نے یہ وقت ن لیگ کی جانب سے نئے انتخابات کے اعلان کیلئے بہترین قراردیتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف کی حکومت جتنی دیرقائم رہے گی ن لیگ اتنی ہی غیرمقبول ہوگی۔

Read Comments