وزیراعظم ہاؤس آڈیو لیکس کے حوالے سے لاکھوں لوگ آج جمعہ کو مزید آڈیوز سامنے آنے کے منتظر ہیں۔ اس کا سبب ہیکر ہونے کے دعوے دار ایک شخص کی طرف سے کیے گئے دعوے ہیں۔
مذکورہ شخص نے انڈی شیل جی پی (Indishellgp) کے نام سے ٹوئٹر اکاؤنٹ اور ہیکرز کے ایک فورم میں دعوے کیے تھے کہ وہ جمعہ کو تمام آڈیوز ریلیز کر دے گا۔
یاد رہے کہ Indishell (بغیر gp) اس ہیکر کا نام ہے جس نے پہلے کچھ آڈیوز ہیکرز کے ایک فورم پر فروخت کے لیے پیش کی تھیں۔
تاہم انٹرنیٹ مانیٹرنگ کرنے والے ایک گروپ کا کہنا ہے کہ Indishellgp نامی ٹوئٹر اکاؤنٹ ایک جعلساز نے بنایا ہے اور اسی شخص نے ہیکرز کے فورم پر بھی ایک جعلی اکاؤنٹ بنا کر دعویٰ کیا کہ وہ جمعہ کو تمام آڈیوزجاری کر دے گا۔
ان ماہرین نے دو روز قبل بتایا تھا کہ اصل ہیکر 26 ستمبر سے غیرفعال ہو چکا ہے اور مزید آڈیوز کی توقع نہ رکھی جائے۔
مزید: وزیراعظم ہاؤس لیکس میں ملوث مبینہ ہیکر غیرفعال
مزید: فیکٹ چیک : وزیراعظم ہاؤس لیکس کے پیچھے مبینہ ہیکراورخریدار کون
ماہرین کے اس انکشاف کے ایک روز بعد ہیکرز کے فورم نے وہ تھریڈ بھی ڈیلیٹ کر دیا جس پر اصل ہیکراور پھرجعلساز نے پیغامات پوسٹ کیے تھے۔
تاہم اب انڈی شیل جی پی ٹوئٹر اکاؤنٹ سے نئے پیغامات سامنے آئے ہیں۔ فرق صرف یہ ہے کہ جس اکاؤنٹ سے جمعہ کی صبح پیغامات کیے گئے وہ بھی ایک طرح کی جلعسازی کا نتیجہ ہے۔
پہلے بنائے گئے Indishellgp نامی ٹوئٹر اکاؤنٹ میں انگریزی کا حرف L دو بار لکھا گیا ہے۔ جمعہ کی صبح جس اکاؤنٹ سے پیغامات شائع ہوئے اس میں L تین بار لکھا ہے۔ اور یہ Indishelllgp ہے۔
جمعرات کی شب اس اکاؤنٹ سے کہا گیا کہ دس گھنٹے میں آڈیوز جاری کردی جائیں گی۔ اس کے بعد جمعہ کی صبح 6 بجے کہا گیا کہ دو گھنٹے میں آڈیوز پیش کی جا رہی ہیں۔
ڈیڑھ گھنٹے بعد کہا گیا کہ آڈیوز کسی بھی وقت جاری کی جائیں گی۔
اس نام نہاد ہیکر نے لوگوں کو موبائل ایپ ٹیلی گرام پر اپنا گروپ جوائن کرنے کا بھی کہا۔
سوشل میڈیا پر کوئی لوگ انڈی شیل جی پی سے آڈیوز سامنے لانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
دوسری جانب Indishell کے نام کو لوگ مختلف معنی پہنا رہے ہیں۔ کچھ کے خیال میں یہ انڈی شیل نہیں بلکہ In Dis Hell ہے یعنی ”اس جہنم میں“۔