ناظم جوکھیوقتل کیس میں مقتول کے لواحقین نے قاتلوں کو اللہ کے نام پرمعاف کردیا۔
فریقین نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیرکی عدالت میں جمع کرائے گئے صلح نامے کی دستاویزات حاصل کرلیں جس کے مطابق ناظم جوکھیو کی والدہ اور بیوہ نے ملزمان کومعاف کردیا۔
لواحقین کی جانب سے جمع کروائے جانے والے صلح نامے میں کہا گیا ہے کہ ہم نے ناظم جوکھیوکے قاتلوں کواللہ کے نام پرمعاف کر دیا ہے، فریقین 6 ملزمان کے خلاف کیس آگے نہیں بڑھانا چاہتے۔
مقتول کی والدہ مسمات جمعیت اور بیوہ شیریں جوکھیو کی جانب سے جمع کروائے گئے حلف نامے کے مطابق، “ ہم نے 6 ملزمان جام اویس،معراج، سلیم، دودا،سوماراوراحمد خان کو معاف کردیا ہے، اگرعدالت ان ملزمان کو بری کردے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔“
ناظم جوکھیو کی بیوہ شیریں جوکھیو کا کہنا ہے کہ میں کیس سے متعلق تمام حقائق سے آگاہ ہوں، ملزمان اورہمارے درمیان صلح ہوچکی ہے۔ عدالت صلح نامہ منظورکرتے ہوئے ملزمان کو رہا کردے۔
شیریں نے یہ بھی کہا کہ میرے 4 چھوٹے بچے ہیں، عدالت مجھے ان بچوں کا سربراہ مقررکرے۔
عدالت نے اس کیس کی سماعت 15 اکتوبر تک ملتوی کررکھی ہے۔
اس سے قبل 11 ستمبرکو ہونےوالی سماعت کے دوران ناظم جوکھیو کی والدہ کا عدالت میں کہنا تھا کہ بیٹے کے خون کا انصاف کیا جائے، مجھ سے زبردستی صلح نامے پرانگھوٹے لگوائے گئے۔
مقتول کی بیوہ سوشل میڈیا پربھی ملزمان سے سمجھوتے کا اعلان کرچکی ہیں، ملزمان سے صلح نامے کے بعد پولیس نے کیس سے دہشتگردی کے دفعات ختم کرتے ہوئےملزمان کے نام خارج کرنے کی سفارش کی تھی جس کے بعد انسداد دہشتگردی عدالت نے کیس سیشن عدالت منتقل کرديا تھا۔
اس سے قبل، کراچی کی مقامی عدالت میں ناظم جوکھیو کیس میں اہم پیش رفت ہوئی، جس میں فریقین کے درمیان صلح ہوگئی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر نے کیس کی سماعت کی۔ ملزمان پر آج فرد جرم عائد کی جانی تھی۔
ناظم جوکھیو کے ورثاء نے عدالت میں بیان حلفی جمع کرا دیا۔
ناظم جوکھیو کے ورثاء نے عدالت کو بتایا کہ ’ہم نے ملزمان سے صلح کرلی ہے، مقدمہ ختم کرنے پر کوئی اعتراض نہیں‘۔
بیان حلفی ناظم جوکھیو کی والدہ، بیوہ اور بچوں کی جانب سے جمع کرایا گیا۔
عدالت نے قانونی ورثاء کے حوالے سے اخبار میں اشتہار شائع کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے نادرا سے آئندہ سماعت تک رپورٹ بھی طلب کرلی تھی۔
رواں سال اپریل میں پولیس نے پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی جام کریم اور جام اویس سمیت 13 ملزمان کے نام خارج کرنے کی سفارش کی تھی۔
انسداد دہشتگردی عدالت میں تفتیشی افسر سراج لاشاری نے چالان عدالت میں جمع کرایا تھا۔
جس کے بعد پی پی کے رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم اور رکن سندھ اسمبلی جام اویس سمیت 8 افراد کے نام چالان سے خارج کردیئے گئے۔
یاد رہے کہ ناظم جوکھیو مقامی صحافی تھے جنہیں کراچی کی ڈسٹرکٹ ملیرمیں نومبر 2021 میں غیرملکیوں کے شکار کی ویڈیو پ لوڈ کیے جانے کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔