پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ رات ان کے سیکیورٹی گارڈ کو مبینہ طور پر ایجنسیز والوں نے اغوا کیا، اس پر تشدد کیا اور پیسوں کے عوض ان کی جاسوسی کی آفر کی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ میرے سیکیورٹی گارڈ کو ایجنسیز والے اٹھا کر لے گئے تھے، اور اس پر اس پر تشدد بھی کیا گیا۔
آڈیو لیکس کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہماری ایجنسیاں انہی کاموں پر لگی ہوئی ہیں۔
فواد چوہدری نے بتایا کہ مجھے گارڈ نے بتایا اسے کوئی اٹھا کر لے گیا تھا۔ اس پر تشدد کیا گیا اور ویڈیوز بنائی گئیں۔
مبینہ اغواکاروں کی شناخت کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ پتا نہیں وہ انٹیلی جنس بیورو (آئی بی ) والے تھے یا کسی اور ایجنسی کے لوگ تھے۔
پی ٹی آئی رہنما نے دعویٰ کیا کہ گارڈ کو اٹھانے والوں نے اسے چوبیس گھنٹے میری انفارمیشن فراہم کرنے کے عوض پیسوں کی آفر کی اور کہا کہ ہمیں آپ سے کوئی کام نہی ں بس پیسے طے کریں اور صبح و شام کی مکمل معلومات دیں۔
کل رات میرے گارڈ کو ایجنسیز والے اٹھا کر لے گے اور تشدد کیا، اسکی ویڈیوز بنائی اور کہا ہمارے ساتھ پیسے طے کریں اور صبح و شام آپ نے انفارمیشن دینی ہے۔ وہ بندے پہچان لیے ہیں، ان کا تفصیلی ڈیٹا بھی آ جائے گا، میں ان کو گھر تک چھوڑ کر آؤں گا۔@fawadchaudhry pic.twitter.com/VYgEmovt81
— Fawad Chaudhry (Updates) (@FawadPTIUpdates) September 27, 2022
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ میرے گارڈ نے ان لوگوں کو پہچان لیا ہے تاہم ابھی پتہ نہیں وہ کون سی ایجنسی کے لوگ تھے، تصویریں آجائیں گی تو نادرا سے ان کی پہچان ہوجائے گی۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اس معاملے کو پایہ تکمیل تک پہنچاؤں گا۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ بار اور لاہور بار ایسوسی ایشن سے اس حوالے سے بات کروں گا کہ اس حوالے سے ان کی بھی کوئی ذمہ داری ہے یا نہیں ہے۔