وفاقی وزیر شازیہ مری کا کہنا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں اتنا بڑا سیلاب کبھی بھی نہیں دیکھا، حالیہ سیلاب سے ملکی معیشت کو جی ڈی پی کے23فیصد کے برابرنقصان ہوا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شازیہ مری نے کہا کہ سیلاب سے 13 ہزار کلومیٹر سے زائد سڑکیں مکمل تباہ ہوئیں، ملک بھرمیں20لاکھ سے زائد گھرمکمل تباہ ہوئےہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کوموسمیاتی تبدیلی کےباعث تباہ کن سیلاب کاسامنا کرناپڑا، کابینہ اجلاس میں سیلاب کی تباہ کاریوں،بحالی کےکاموں پربات ہوئی، کاربن کےاخراج میں پاکستان کاحصہ صفراعشاریہ8فیصد ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ دنیامیں ایسےممالک ہیں جہاں کاربن امینشنزبہت زیادہ ہے،جس کا خمیازہ پاکستان بھگت رہا ہے، وقت کا تقاضہ ہےترقی یافتہ ممالک پاکستان کی بھرپور مدد کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کےمنفی اثرات دنیا کے دیگرممالک پرمرتب ہوسکتےہیں، سیلاب سے ملکی معیشت کو30ارب ڈالرسے زائد کے نقصان کاتخمینہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بی آئی ایس پی کےذریعے متاثرین میں52.65ارب روپے تقسیم کئے جاچکے ہیں، سیلاب متاثرین کیلئے بروقت 70ارب روپے دینے پر وزیراعظم کے شکر گزار ہیں۔