اسلام آباد: قومی سلامتی کمیٹی نے آڈیو لیکس معاملے پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی سربراہی میں اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دے دی۔
نیشنل سکیورٹی کمیٹی کا اہم اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پی ایم ہاﺅس میں منعقد ہوا جس میں وفاقی وزراء کے علاوہ افواج پاکستان کے سروسز چیفس، حساس اداروں کے سربراہان اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں تباہ کن سیلاب، متاثرین کے لئے ریسکیو، ریلیف کے اقدامات اور سلامتی کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا، اجلاس کے شرکاء نے سیلاب متاثرین کی زندگیاں بچانے، متاثرین کی محفوظ علاقوں میں منتقلی اور سیلاب میں گھرے افراد تک خوراک و دیگر اشیاء کی فراہمی بشمول ایڈمنسٹریشن اور اداروں کے ساتھ خاص طورپر آرمی، نیوی اور فضائیہ کے کردار کو خراج تحسین پیش کیا اور مشکل ترین حالات میں خدمت کے جذبے کو سراہا۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس کے شرکاء نے عزم کا اعادہ کیا کہ سیلاب متاثرین کی امداد و بحالی ایک قومی ایجنڈے کے طور پر اولین ترجیح رہے گی اور اہل وطن کی دوبارہ آباد کاری تک اِسی جذبے، توجہ اور اشتراک عمل کو بر قرار رکھتے ہوئے خدمات اور اقدامات کا سلسلہ جاری رہے گا۔
اس کے علاوہ سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے وزیراعظم کے ازبکستان میں حالیہ شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہان مملکت کی کونسل اور نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77 ویں اجلاس میں شرکت کے حوالے سے اجلاس کو بریفنگ دی۔
سہیل محمود نے مختلف ممالک کے سربراہان سے وزیراعظم کی ہونے والی ملاقاتوں کے بارے میں بھی اجلاس کو آگاہ کیا۔
جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ اجلاس نے آڈیو لیکس کے معاملے پر غور کیا۔ حساس اداروں کے سربراہان نے اجلاس کو وزیراعظم ہاﺅس سمیت دیگر اہم مقامات کی سکیورٹی، سائبر اسپیس اور اس سے متعلقہ دیگر پہلوﺅں پر تفصیلی بریفنگ دی۔
انہوں نے اجلاس کو بتایاکہ سوشل میڈیا پر زیر گردش آڈیوز کے معاملے پر تحقیقات کی جا رہی ہیں، وزیراعظم ہاﺅس کی سکیورٹی سے متعلق بعض پہلوؤں کی نشاندہی کی گئی اور ان کے تدارک کے لئے فول پروف انتظامات کے بارے میں بتایا گیا۔
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ وزیراعظم ہاﺅس سمیت دیگر اہم مقامات، عمارات اور وزارتوں کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے ہنگامی اقدامات کئے جارہے ہیں تاکہ مستقبل میں اس نوعیت کی کسی صورتحال سے بچا جاسکے۔
قومی سلامتی کمیٹی نے مشاورت کے بعد سائبر سکیورٹی سے متعلق ’لیگل فریم ورک‘ کی تیاری کا فیصلہ کیا اور اس ضمن میں وزارت قانون و انصاف کو لیگل فریم ورک کی تیاری کی ہدایت کردی۔
کمیٹی نے آڈیو لیکس کے معاملے پر تحقیقات کے لئے رانا ثناء اللہ کی سربراہی میں اعلی اختیاراتی کمیٹی کی تشکیل کی بھی منظوری دے دی جب کہ اجلاس نے اتفاق کیا کہ جدید ٹیکنالوجی اور سائبر اسپیس کے موجودہ تبدیل شدہ ماحول کے تناظر اور تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سکیورٹی، سیفٹی اور سرکاری کمیونیکیشنز کے محفوظ ہونے کو یقینی بنانے کا جائزہ لیا جائے تاکہ سکیورٹی نظام میں کوئی رخنہ اندازی نہ ڈال سکے۔