چئیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ آج میں خوش ہوں کہ سائفر کی آڈیو لیک ہوگئی، چاہتا ہوں اب اسے پبلک کردیا جائے، سوچ رہا ہوں اس معاملے کو عدالت میں لے کر جاؤں۔
پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں رجیم چینج کے بعد ایجنسیز ہمیں دشمن سمجھنا شروع ہوگئیں، ایجنسیز چوروں کے ساتھ کھڑی ہوگئیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نامعلوم کال آئے تو ان کو واپس ڈرائیں، نامعلوم کالز والے کو کہیں تم کون ہو؟ ہمارے ٹیکس سے تنخواہ لے کر کیا کررہے ہو۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنرسے گھٹیا آدمی میں نے نہیں دیکھا، یہ شریف فیملی کا نوکر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں نامور ڈاکو رجیم چینج کے بعد اپنے گیارہ سو ارب ڈالر معاف کروا رہے ہیں۔ مریم نواز کو یہ بھی شرم نہیں آئی کہ داماد کے لئے انڈیا سے گرڈ اسٹیشن منگوا رہی ہے۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کرپٹ مافیا ہے ان کی کوشش ہے کہ پاکستان میں حکومت کرو اور پیسہ باہر بھیجو، ملک کے محافظ کو نظر نہیں آرہا کہ یہ کیا ہورہا ہے؟
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا کہنا تھا کہ آزادی کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا، پاکستان ایک نظریے کے تحت بنا تھا، قرارداد مقاصد پاکستان کے مستقبل کاروڈ میپ تھا، پاکستان کواسلامی فلاحی ریاست بننا تھا۔
عمران خان نے کہا کہ اسلام فکری انقلاب کے ذریعے پھیلا تھا،علامہ اقبال نےشاعری میں خودداری پر زور دیا، غلامی کی زنجیر توڑے بغیر ہم عظیم نہیں بن سکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھےمغربی معاشرے کوسمجھنے کاموقع ملا، ریاست مدینہ دنیا کیلئے کامیاب ترین ماڈل تھا- رسول اللہ ﷺ نے کم عسکری طاقت کے باوجود فتوحات حاصل کیں، سیرت النبوی ﷺ سمجھنے کیلئے رحمت اللعالمین اتھارٹی بنائی۔
ان کا کہنا تھا کہ مغرب میں طلبہ کواپنے حقوق کا پتا ہوتاہے، مغرب میں ناانصافی پرطلبہ آواز اٹھاتے تھے، آزاد قوم اپنے حقوق حاصل کرنا جانتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 80 فیصد خواتین کو وراثت میں حصہ نہیں ملتا، فلاحی ریاست کا تصور پہلی بار ریاست مدینہ میں پیش ہوا، مغرب میں کمزور طبقہ کی ذمہ داری ریاست اٹھاتی ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ریاست بیروزگار اور معمرافراد کی مدد کرتی ہے، یہاں کوئی بیمار ہوجائے تو گھرمقروض ہوجاتا ہے، موجودہ حکومت صحت کارڈ ختم کرنا چاہتی ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ 60 کی دہائی تک پاکستان تیزی سےترقی کررہاتھا، نیشنلائزیشن سے پورا نظام برباد ہوگیا، 37 فیصددرآمدی بل تیل کی وجہ سےہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چور مافیا کی توجہ اپنے کیسز بند کرانے پر ہے، چوری پکڑی جاتی ہےتویہ لوگ باہرچلے جاتےہیں، دونوں خاندانوں کےدورمیں معیشت کابیڑاغرق ہوگیا۔