ملک میں سیلابی صورتحال کے باعث عالمی مالیاتی ادارہ ( آئی ایم ایف )پاکستان کو وقتی ریلیف دینے پر راضی ہوگیا اور3 اہم پروگرامزمیں نرمی کردی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور مستعفی ہونے والے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی آئی ایم ایف ڈائریکٹر کے ساتھ نتیجہ خیز ملاقات ہوئی۔
آئی ایم ایف نے سیلابی صورتحال کے پیش نظر 3 اہم پروگراموں میں نرمی کی یقین دہانی کرا دی۔
مستقبل قریب میں ملنے والی ایک ارب 10کروڑ ڈالر کی نئی قسط میں اضافہ کرکے باقی قسطوں کو فرنٹ لوڈ کرنے ، پیٹرولیم مصنوعات پر موجودہ ٹیکس اور بجلی کے ٹیرف میں فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ کو 3ماہ کے لیے منجمد کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔
اس کے علاوہ کاٹن، گندم اور چاول کی درآمدات کی گنجائش پیدا کرنے کے لئے کرنٹ اکاؤنٹ اور مالیاتی خسارے کے اہداف میں نرمی کی بھی اجازت ملی ہے۔
ذرائع کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات پرمحصولات کی وصولی میں فرق اوربجلی کے نرخوں پرزیادہ سبسڈیز کو مالی سال کے خسارے کی حد میں شامل نہیں کیا جائے گا ۔
پیٹرولیم لیوی میں 5روپے فی لیٹر ماہانہ اضافہ جنوری2023تک نہیں کیا جائےگا جبکہ بجلی کے ٹیرف پر ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ بھی جنوری 2023تک روکی جائے گی۔
پاکستان کے ان اقدامات کے لیے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی اجازت لازمی ہے ۔