پاکستان کے معروف ڈیموگرافر ڈاکٹر مہتاب کریم نے کہا ہے کہ ملک میں آئندہ مردم شماری ڈجیٹل سسٹم کے تحت مارچ 2023 میں ہوگی۔
آج نیوز کے پروگرام پاکستان اکانومی واچ میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر مہتاب کریم نے کہا کہ پاکستان میں پہلی بار ہونیوالے ڈیجیٹل سینسز پیپرلیس ہوگا اور اس سے ہمیں یہ بھی پتہ چل جائے گا کہ کس علاقے میں مردم شماری ہوئی ہے کس میں نہیں ہوئی۔
ڈاکٹر مہتاب کریم نے کہا کہ مردم شماری اس سال اگست میں ہونا تھی پر بارشوں و سیلاب کی وجہ سے مارچ تک موخر کردی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ماضی میں ہونیوالی سینسز میں صرف 1981 کی مردم شماری میں اعتراض نہیں کیا گیا، 17 سال بعد 1998 میں ہونیوالی مردم شماری پر بھی لوگوں کو اعتراض تھا- اس سے قبل انگریز حکومت 1883 سے لے کر 1941 تک مستقل طور پر ہر دس سال بعد مردم شماری کرواتی رہی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان بننے کے بعد 1981 تک مستقل طور پر مردم شماری ہوتی رہی جس میں سندھ کی آبادی سب سے زیادہ 4 فیصد بڑھ گئی، اس وقت صوبہ سندھ کی 50 فیصد آبادی شہری علاقوں میں رہائش پذیر ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 2017 کی مردم شماری میں کراچی سمیت پوری سندھ کی آبادی کو کم دکھایا گیا، جس کے بعد سندھ اسمبلی نے بھی قرارداد منظور کی کہ یہ مردم شماری قابل قبول نہیں ہے- سی سی آئی میں بھی اس مردم شماری کو مسترد کیا گیا۔