وزارت داخلہ نے لندن میں وفاقی وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کوہراساں کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔
مریم اورنگزیب پرآوازیں کسنے اوربدتمیزی کرنے والے 14 پاکستانیوں کی شہریت سےمتعلق تفصیلات حاصل کرلی گئی ہیں۔
ملوث افراد میں4 خواتین اور10مردشامل ہیں جن کے کیریکیٹر سرٹیفیکٹ منسوخ کیے جائیں گے، اس کے علاوہ نائیکوپ اور پاسپورٹ منسوخ کرنے پر بھی غورکیا جارہا ہے۔
وفاقی وزارت داخلہ اس حوالے سے تمام معلومات کابینہ میں پیش کرے گی۔
دو روز قبل پی ٹی آئی کے حامیوں نے لندن میں ایج ویئئرروڈ پرمریم اورنگزیب کا پیچھا بھی کیا جہاں ایک دکان سے انہوں نے سوڈا کین خریدا تھا۔
پارٹی پرچم اور ٹوپیاں پہنے پی ٹی آئی کےمتعدد مردوخواتین حامیوں نے انہیں گھیر کر ’چور‘ اور ’بےغیرت‘ کہنے کے علاوہ ن لیگ کے دیگرمرکزی رہنماؤں کے لیے بھی سخت زبان استعمال ک تھی، کئی ایک نے میگا فون بھی اٹھارکھا تھا۔
تاہم مریم اورنگزیب نے جواب میں متحمل مزاجی کا سامنا کرتے ہوئے کسی قسم کا ردعمل ظاہرنہیں کیا تھا۔
بعد ازاں ان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں وہ پی ٹی آئی کی ایک خاتون کارکن کو سمجھاتے ہوئے کہتی ہیں کہ جہاں پی ٹی آئی کے حامیوں کو اظہار رائے کی آزادی کے اپنے حق کا استعمال کرنے کا جواز ہے لیکن سڑک پر کسی کو ہراساں نہیں کرنا چاہیے۔
سوشل میٖڈیاپروفاقی وزیراطلاعات کے اس مثبت طرزعمل کو خاصا سراہاگیا۔