عام طور پر لوگوں سمجھتے ہیں کہ ٹاک ٹاکر بہت زیادہ پیسے کماتے ہیں لیکن پشاور کے عبداللہ کیلئے یہ حقیقت نہیں، کیونکہ اٹھائیس لاکھ فالورز کے باوجود عبداللہ آلو کے چپس (فرنچ فرائز) فروخت کرتا ہے۔
عبداللہ کوئی عام چپس فروش نہیں بلکہ 28 لاکھ فالورز والا پشاور کا ٹک ٹاکر ہے۔
ٹک ٹاک پر شہرت پانے والے عبداللہ کے ہاں غربت آڑے آئی تو محنت مزدوری شروع کردی۔
عبداللہ سمجھتے ہیں کہ ٹک ٹاک انٹرٹینمنٹ کا ذریعہ ضرور ہے لیکن اس سے انہیں کوئی معاشی فائدہ نہیں، اسلئے بچوں کا پیٹ پالنے کیلئے محنت کرنی پڑتی ہے۔
عبداللہ کے چاہنے والے ان کے ساتھ ویڈیوز بنانے کیلئے دور دور سے ان کے ٹھیلے پر بھی آتے ہیں۔